خیرپور: امدادی کیمپوں میں بیماریاں پھوٹ پڑیں، 5 افرادجاںبحق


خیرپور(این این آئی)سیلاب کے بعد کیمپوں میں مقیم متاثرین کی مشکلات کم نہ ہوسکی ہیں۔ مختلف وبا اور بیماریاں پھوٹنے سے 5 افراد انتقال کرگئے ہیں۔خیرپورمیںسیلاب متاثرین میں گیسٹرو کا مرض وبائی شکل اختیار کرگیا ہے، جس کے بعد خیرپور میں پیر گوٹھ بچا بند پر متاثرین کے کیمپ میں چار افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ متاثرین خوراک اور علاج کی سہولت سے محروم ہیں، جہاں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے، جب کہ محکمہ صحت نے ضلع بھر میں تاحال میڈیکل کیمپ نہیں لگائے۔سکھر میں بھی گیسٹرو سے بچہ دم توڑ گیا۔ کیمپ میں بھوک اور گرمی کے باعث بچوں میں بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے بی ایڈ کالج ریلیف کیمپ میں کھانا دینا بند کردیا ہے۔سانگھڑ میں ضلعی انتظامیہ نے حیدرآباد روڈ پر سیلاب متاثرین کے لیے خیمہ بستی قائم کردی ہے تاہم وہاں بھی سہولیات کے فقدان سے لوگ پریشانی سے دوچار ہیں۔ سانگھڑ میں سیلاب متاثرین کیلئے30 خیمے لگائے گئے ہیں۔ گرمی اور مچھروں کی بھرمار کے باعث متاثرین کا خیموں میں رہنا مشکل ہوگیا۔دریں اثنا سیلاب کا بڑا ریلا کیٹی بندر کے قریب سمندر میں جاگرا ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی کے بعد سیہون کے قریب ایل ایس بچا بند پر ننانوے میل کے مقام پر منچھر جیل کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا ہے، جس کے بعد منچھر جھیل کا سیلابی ریلا دریائے سندھ میں جائے گا۔ منچھر جھیل سے پانی کا دبا کم ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن