لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی غفلت سے سیلاب متاثرین رُل گئے۔ امدادی رقوم اور سامان کی حقیقی ضرورت مندوں کی بجائے سیاسی بنیادوں پر تقسیم کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ سرکاری امداد کی تقسیم میں شفافیت یقینی نہ بنائی گئی تو عوام حکمرانوں کے محلات کا رخ کریں گے۔ گھروں کی تعمیر، انفراسٹرکچر کی بحالی، کسانوں کو معاوضہ اور بحالی کے دیگر ضروری مراحل کی تکمیل کے لیے تحصیل کی سطح پر آزادانہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی میں سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو بحران بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے۔ حکومت نے 2010ء کے سیلاب اور 2005ء کے زلزلہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ادارے اربوں روپے کے فنڈز کا حساب دیں۔ حکمران بتائیں کہ محکمہ موسمیات کی پیشگی اطلاعات کے باوجود لوگوں کو ریسکیو کیوں نہیں کیا گیا۔ آزمائش کے موقع پر ایک دفعہ پھر حکومتی اداروں کی غفلت اور بیڈگورننس کھل کر سامنے آ گئی۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی ملک کے موجودہ مسائل کی ذمہ دار ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر میں امداد و بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ آخری فرد کی گھر واپسی تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میانوالی کے سیلابی علاقوں کے دورہ کے موقع پر کیا۔