لکھنؤ+ احمد آباد (این این آئی+ اے پی پی) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ضلع سہارنپور کے گائوں پارولی میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک 19 سالہ مسلمان نوجوان گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظفر نگر کا رہائشی شاہ رخ نامی لڑکا مزدوری کرکے کام سے واپس آ رہا تھا کہ قتل کر دیا گیا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ہندوئوں نے شاہ رخ پر چوری کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ رخ چور نہیں تھا بلکہ اسے دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے متوفی کے والد کی شکایت پر دو افراد دھرم ویر اور اومپال کو گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہردوئی کے علاقے سانڈی میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسجد کے گیٹ پر جے شری رام کا نعرہ لکھ دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلمان جب نماز فجر ادا کرنے کے لیے مسجد پہنچے تو گیٹ اور دیوار پر جے شری رام لکھا دیکھ حیران رہ گئے۔ انہوں نے اس کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دی۔ موقع پر پہنچنے والے پولیس افسران نے مسجد انتظامیہ کو مجرموں کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ پولیس نے مسجد کے متولی کی تحریری شکایت پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ جبکہ بھارتی ریاست گجرات میں بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری مقدمے میں 15 اگست کو رہا ہونے والے 11 ملزموں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ لاپتہ ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیوز پورٹل موجود پر ایک ویڈیو رپورٹ وائرل ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رہائی پانے والے تمام 11 مجرم یا تو لاپتہ ہیں یا پھر زیر زمین چلے گئے ہیں۔ ویڈیو کے مطابق نیوز پورٹل کے نامہ نگاروں نے رہائی پانے والے افراد کے گھروں کا دورہ کیا اور ان کا کوئی نشان نہیں ملا۔ ان کے گھر والے اور پڑوسی بھی لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی جواب نہیں دے رہے۔