سری نگر(کے پی آئی) وسطی اور جنوبی کشمیر سے 4 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گےا۔بھارتی فوج اورپولیس اہلکاروں نے تنویر احمد بٹ اور یاور مقبول گنائی نامی 2 نوجوانوں کوضلع بڈگام کے علاقے پکھر پورہ سے گرفتار کیا گیا۔ دیگر2 نوجوانوں سہیل فردوس اور شاہد گل کو پلوامہ ضلع کے علاقے گڈورہ سے گرفتار کیاگیا۔پولیس نے کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کیلئے انہیں مجاہد تنظیموں کا رکن قرار دیدیاہے جبکہ قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔سرینگر کے علاقے گا کدل میں لوگوں نے بجلی کے سمارٹ میٹرو ں کی تنصیب کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو لوگوں کو درپیش مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔جنوبی کشمیر میں ٹریفک حادثے میں ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گےا ہے ۔پکھیر پورہ بڈگام کے رہائشی اعجاز احمد بٹ ولد خورشید احمد بٹ کا موٹر سائیکل سوار تیز رفتار ٹپر کی زد میں آ گےا۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے دو سرکردہ کشمیری علمائے کرام مولانا عبدالرشید داﺅدی اور مشتاق احمد ویری سمےت پانچ افراد کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قےد کا حکم کالعدم قراردیتے ہوئے انکی رہائی کے احکامات جاری کئے ہیں ۔ہائی کورٹ کے جج جسٹس سنجے دھر اور جسٹس رجنیش اوسوال پر مشتمل دورکنی بنچ نے جمعہ کوقابض انتظامیہ کو دونوں مذہبی علما کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا جنہیں گزشتہ سال 13ستمبر میں گرفتارکیا گیا تھا۔ سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ آرٹےکل 370 کیس کا فیصلہ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات سے پہلے آئے گا۔ سری نگر میں میڈیا سے بات چےت میں انہوں نے کہا کہ عدالت عظمی کا فیصلہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے پہلے ہی آئے گا۔