زرداری،بلاول بھٹو کے درمیان بعض پالیسی امورپر اختلاف موجود

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)سابق صدر آصف علی زرداری کے بیان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی میڈیا سے گفتگو سے یہ تاثر گھراگہرا ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان بعض پالیسی امورپر نقطہ نظر میں اختلاف موجود ہے، سابق صدر کا ایک بیان سامنے ایا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کروائے گا، سب کو معیشت کی فکر کرنا چاہیے، ان کے بیان سے یہ ظاہر ہو رہا تھا کہ جیسے وہ 90 روز کی مدت کے اندر الیکشن کے حوالے سے زیادہ پرجوش نہیں ہےں، اس کے برعکس بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے دیگر اہم رہنما تواتر کے ساتھ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے حوالے سے بیانات دے رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے متعدد مواقع پر یہ کہا کہ الیکشن 90 روز کے اندر ہو جانا چاہیے، اور الیکشن کمیشن جلد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے، بلاول بھٹو کا بیان معنی خیز ہے کہ وہ پالیسی امور کے حوالے سے پارٹی کی پالیسی اور سی ای سی کے فیصلوں کے پابند ہے، پی پی پی کی سی ای سی پہلے ہی 90 روز کے اندر الیکشن کرانے کے حوالے سے مطالبہ کر چکی ہے، بلاول بھٹو زرداری ن اس سے قبل بھی کہہ چکے ہےں لیگ نون اور پےپلز پارٹی کے قائدین ایسے فیصلے نہ کریں جو ان کے لیے اور مریم نواز شریف کے لیے سیاست کو مشکل بنا دےں، سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ سابق صدر کا بےان اور بلاول بھٹو کی گفتگو دو مختلف سمتوں کی نشاندہی کر رہی ہیں، اس پارٹی کسی کی سی ای سی کا اجلاس جلد متوقع ہے اور اس میں صورتحال پر غور کیا جائے گا، اور الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے پارٹی کے اندر مختلف ارا کی بجائے ایک رائے کو سامنے لانے پر غور کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن