نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے مسلم ہینڈز پاکستان کے 6 رکنی وفد نے ملاقات کی ، مسلم ہینڈز پاکستان کے چیئرمین سید لخت حسنین نے فلاحی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مسلم ہینڈز پاکستان پنجاب میں 117 سکول چلا رہی ہے، جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہیلتھ اور ایجوکیشن کے ویلفیئرپراجیکٹس چلائے جا رہے ہیں، نوجوانوں کو خود انحصاری کی طرف گامزن کرنے کے لئے مارکیٹ بیسڈ آئی ٹی سکلز کا اہتمام کیا گیا ہے، پنجاب میں 18 سکول آف ایکسی لینس اور 35 ماڈل سکول چلائے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر پنجاب کے 1 ہزار سکولوں کا انتظام و انصرام مسلم ہینڈز پاکستان کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کو مسلم ہینڈز پاکستان سے قواعد و ضوابط طے کرنے اور ایک ہفتے کے اندر حکومت پنجاب اور مسلم ہینڈز پاکستان کے درمیان ایم او یو کے حوالے سے امور طے کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ ملاقات میں یتیم خانوں اور دارالامان کے انتظامات بھی مسلم ہینڈز پاکستان کے سپرد کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبے اور فلاحی تنظیموں کے تعاون سے سرکاری سکولوں کا معیار تعلیم بلند ہو گا، مسلم ہینڈز پاکستان کے تعاون سے بڑے ہسپتالوں کے ایمرجنسی کو اپ گریڈ کرنے پر غور کیا جائے گا، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کے لئے نجی تنظیموں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ چیئرمین مسلم ہینڈز پاکستان سید لخت حسنین نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ صوبائی نگران وزیر اطلاعات عامر میر، ڈائریکٹر پروگرام خالد محمود قریشی، سید جاوید جیلانی، میاں عمر فاروق، رانا عمر، راجہ ارسلان نصرت اس موقع پر موجود تھے۔