اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت، صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ توقع ہے کہ جنوبی ایشیائی ملک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ ستمبر کے آخری ہفتے میں ایک آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کئے جائیں گے۔
متحدہ عرب امارات چین اور امریکہ کے بعد پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔خلیجی ملک ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین پاکستانی تارکین وطن کا گھر بھی ہے اور سعودی عرب کے بعد، 240 ملین سے زیادہ کی جنوبی ایشیائی قوم کے لیے ترسیلات زر کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ دونوں ممالک آئندہ دورے کے دوران معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پر امید ہیں. جسے باضابطہ طور پر جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) کے نام سے جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ مسائل ہیں جن پر بات چیت ہو رہی ہے اور ہم ان کے آنے پر ڈیل کو حتمی شکل دینا چاہیں گے۔سفیر کے مطابق متحدہ عرب امارات پہلے ہی تقریباً نو ممالک کے ساتھ ایف ٹی اے پر دستخط کر چکا ہے اور اس پر پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے۔سی ای پی اے پر کامیاب دستخط سے تجارتی محصولات میں ممکنہ طور پر کمی آئے گی. جس سے پاکستان کی آمدنی اور محصولات میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔”انہوں نے کہا کہ ہماری دو طرفہ تجارت میں گزشتہ سال سے اس سال 24 فیصد اضافہ ہوا ہے اور CEPA کے بعد متحدہ عرب امارات کے لیے ہماری مارکیٹ تک رسائی بڑھے گی۔سفیر نے مزید کہا کہ ”پہلے ہی بہت سے اہم تجارتی پروگرام ہیں جن میں ہم نے شرکت کی اور ہر شعبے میں پاکستان کی موجودگی بڑھ رہی ہے خواہ وہ خوراک، صحت خوراک، دواسازی اور سیاحت ہو۔