حضرت واثلہ ب اسقع رضی اللہ تعالیٰ ع ہ سے مروی ہے۔ حضور بی کریم ﷺ ے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ ے اولاد ابراہیم علیہ السلام سے حضرت اسماعیل کو چ لیا پھر حضرت اسماعیل کی اولاد سے ب ی ک ا ہ کو م تخب کیا اور ب ی ک ا ہ کی اولاد سے قبیلہ قریش کو فضیلت بخشی اور قبیلہ قریش سے خا دا ہاشم کو ممتاز کیا اور خا دا ب و ہاشم سے مجھے چ لیا۔ (سبل الہدی )۔
حضور بی کریم ﷺ ے ارشاد فرمایا کہ حضرت آدم علیہ السلام کی تمام اولاد سے میں اپ ے رب کے زدیک معزز و مکرم ہو ں۔ میں یہ بات فخر و مباہات کے لیے ہیں کر رہا بلکہ اظہار حقیقت کا کر رہا ہو ں۔ ( ترمذی )۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ ع ہا فرماتی ہیں حضور بی کریمﷺ ے ارشاد فرمایا : ایک روز جبرئیل امی میرے پاس حاضر ہوئے اور عرض کی کہ میں ے زمی کے مشرق و مغرب کو چھا مارا ہے لیک میں ے کوئی ایسامرد ہیں دیکھا جو آپ سے افضل ہو اور ہ کوئی خا دا دیکھا ہے جو خا دا ب و ہاشم سے اعلی ہو۔ ( الطبرا ی )۔
حضرت اب وہب رضی اللہ تعالیٰ ع ہ فرماتے ہیں حضور بی کریم ﷺ ے فرمایا : اللہ تعالیٰ ے مجھے ارشاد فرمایا اے میرے محبوب مجھ سے ما گو۔ میں عرض کی اے میرے پرودگار میں تجھ سے کیا ما گو ں۔ تو ے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اپ ا خلیل ب ایا ، حضرت موسی علیہ السلام سے بلا واسطہ کلام کیا ، حضرت وح علیہ السلام کو چ لیا ، حضرت سلیما علیہ السلام کو وہ ملک عظیم عطا کیا جو آپ کے بعد کسی کو ہیں دیا جائےگا۔ یہ س کر اللہ تعالیٰ ے ارشاد فرمایا : اے میرے محبوب میں ے آپ کو وہ عطا کیا ہے جو ا سب سے اعلی ہے۔میں ے آپ کو کوثر عطا کی۔ میں ے آپ کے ام کو اپ ے ام کے ساتھ ملایا جو ہر اذا و شہادت کے وقت فضا میں گو جتا ہے۔ اور میں ے زمی کو آپ کے لیے اور آپ کی امت کے لیے طہارت کا سبب ب ایا۔ اور آپ پر جو الزامات ہجرت سے پہلے لگے اور جو ہجرت کے بعد لگائے گئے میں ے ا سب سے آپ کے دام کو پاک کر دیا۔ آپ لوگوں میں اس حالت میں چلتے ہیں کہ آپ مغفور ہیں اور یہ مہربا ی آپ سے پہلے میں کسی کے ساتھ ہیں کی۔ اور میں ے آپ کے امتیوں کے دلوں کو قرآ کریم کاحامل ب ادیا ہے اور میں ے مقام شفاعت آپ کے لیے مخصوص کر رکھا ہے۔ حالا کہ میں ے آپ کے سوا کسی بی کو یہ شا عطا ہیں فرمائی۔ ( الشفائ)۔