ایوان بالا کا اجلاس پیر کی شام ساڑھے پانچ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا۔ اجلاس پینل آف چیئر کی رکن سینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اراکین جلسہ کے دن کنٹینرز سے راستوں کی بند ش کیخلاف خوب گرجے برسے۔ سینیٹر کامران مرتضی اور سینیٹر دوست محمد خان پوائنٹ(صفحہ6 بقیہ نمبر1)
آف آرڈر پر بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر کھڑے ہوکر احتجاج کرتے رہے جبکہ شیری رحمان انہیں بزنس چلانے کا کہتی رہی۔ قائد حزب اختلاف شبلی فراز اپنے اراکین کو ہاتھ کے اشارے سے کھڑے ہونے کا کہتے رہے۔ سینٹ ہال میں مہمانوں کی گیلری میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت آکر بیٹھے تو سینیٹر دوست محمد پھر کھڑے ہوگئے اور چیئرمین کو مخاطب کرکے کہا کہ ہمارا ایک معز رکن اسمبلی مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں اور آپ نے انہیں خوش آمدید نہیں کہا تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، جس پر شیری رحمان نے کہا کہ تحریک پیش ہو رہی ہے بعد میں ان کا اعلان کیا جائے گا، آپ بدتمیزی نہ کریں۔ سینٹ اجلاس آج دوپہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پارلیمنٹ کی ڈائری