اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) رواں مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرض مزید 100 ارب روپے بڑھے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاور سیکٹرکے گردشی قرض کا پلان آئی ایم ایف کو شیئر کردیا جس کے مطابق پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2 سو ارب روپے سے بڑھ چکا ہے اور جون 2025 تک بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 25 سو 50 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔ آئی ایم ایف نے پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کنٹرول نہ ہونے کے باعث سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قرض 25 سو ارب روپے سے تجاوز نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کا گردشی قرض کنٹرول کرنے کیلئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹس بروقت کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ گزشتہ مالی سال بھی آئی ایم ایف کیساتھ شیئر پلان کے مطابق پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2310 ارب پر کنٹرول کرنا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا تھا۔ آئی ایم ایف شرائط کے مطابق گردشی قرض کنٹرول نہ ہوا تو قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔
اسلام آباد(این این آئی)انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ کے ایک اور اجلاس کا کیلنڈر جاری کر دی گیا ہے، اس نئے کیلنڈر میں بھی پاکستان شامل نہیں ہے۔آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا 18 ستمبر تک اجلاسوں کا کیلنڈر جاری کر دیا گیا، 18 ستمبر کو ایگزیکٹیو بورڈ سرینام کے 7 ویں جائزے کی منظوری دے گا۔اس سے قبل بورڈ کے 9 اور 13 ستمبر کے اجلاسوں کا کیلنڈر جاری ہو چکا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان کو تاحال بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پیشگی شرائط پوری ہونے کے بعد پاکستان کا ایجنڈا شامل ہونے کا امکان ہے، پاکستان کو 2 ارب ڈالرز ایکسٹرنل فناننسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان 1.75 ارب ڈالرز کے کمرشل قرض کے لیے درخواست کر چکا ہے، پاکستان اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن سے 40 کروڑ ڈالرز قرض کی درخواست کر چکا ہے۔پاکستان اسلامک ڈیولپمنٹ بینک سے 35 کروڑ ڈالرز قرض کی درخواست بھی کر چکا ہے۔