اسلام آباد(خبرنگار)بجلی پر سبسڈی دینے کے حکومتی فیصلہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول مذاکرات متاثر ہو سکتے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق حکومت سبسڈی نہ دینے کی پابند ہے اورسٹاف لیول معاہدے کے بعد اس میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہے۔یہ بات پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے میڈیا گفتگو کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ ملک میں فوری انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ اسوقت ایسی کوئی صورتحال نظر نہیں آرہی جسے قبل ازوقت انتخابات کی وجہ قرار دیا جا سکے۔ انہوں نے مذید کہا کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے منصوبوں اور پروگراموں پر عملدرآمد کرے گی اور اقتدار میں رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سبسڈی کا اعلان سیاسی مجبوری ہے جو ہر حکومت اپنا ووٹ بینک بچانے کیلئے کرتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غیر متوقع فی صلوں سے آئی ایم ایف پروگرام متاثر ہوتا ہے اس لئے حکومت کو سبسڈی جیسے فیصلے آئی ایم ایف کو اعتماد میںلے کر کرنا چائیں۔ توانائی کے نرخوں کی وصولی حکومتی پالیسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر سلہری کا کہنا تھا کہ یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے کمزور طبقے کو ریلیف دینے کیلئے توانائی کی سبسڈی کا اعلان کیا ہے اور دونوں اسے ترقیاتی منصوبوں اور دیگر مالیاتی ذرائع سے پورا کرنا چاہتی ہیں ۔