ڈونلڈ ٹرمپ کی کمیونیکیشنز مشیر نے پیر کو کہا، ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار اور موجودہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی ان کی پارٹی نے تقرری کی ہے، انتخاب نہیں۔ٹرمپ مہم کی ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشنز کیرولین سنشائن نے العربیہ کی روزانا لاک ووڈ کو بتایا،"یہ بحث امریکی عوام کے لیے اہم ہے کیونکہ کملا ہیرس کو ان کی پارٹی نے نامزد امیدوار مقرر کیا ہے، منتخب نہیں۔ انہوں نے پریس کے سخت انٹرویوز کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ٹرمپ اور ہیرس منگل کی رات اپنی پہلی رو برو بحث کے لیے آمنے سامنے ہوں گے جبکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صرف 60 دن رہ گئے ہیں۔صدر جو بائیڈن ٹرمپ کے ساتھ اپنی پہلی بحث میں مایوس کن کارکردگی کے بعد اچانک دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک نامزد امیدوار کا عہدہ سنبھالا۔ تب سے ہیرس نے صرف ایک عوامی انٹرویو دیا ہے۔سن شائن نے 2021 سے بائیڈن کی نائب صدر کے طور پر ہیرس کے وقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک ایسی خاتون ہے جو اپنے ریکارڈ کی مدد سے چل رہی ہیں۔" انہوں نے 2020 کے انتخابات میں بائیڈن سے ہارنے سے قبل ٹرمپ کے بطور صدر ریکارڈ کا بھی دفاع کیا۔وہ یقیناً صرف چار سال پہلے صدر تھے۔ امریکیوں کو وہ خوشحالی، سلامتی اور معیشت یاد ہے جو صدر ٹرمپ کے دور میں انہیں ملی۔"دریں اثنا، ایک پرگریسو سیاسی مبصر سینک یغور نے ٹرمپ کو "بہت بڑا اشرافیہ نواز" قرار دیا۔یغور نے ٹرمپ پر ایسی معاشی پالیسیوں کو ترجیح دینے کا الزام لگایا جو امیر اور ادارہ جاتی کاروبار کے حق میں تھیں۔غزہ اور اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کے معاملے پر یغور نے کہا کہ دونوں امیدوار "بدقسمتی سے اس بات پر متفق ہیں کہ انہیں اسرائیل کے کام آنا چاہیے۔"لیکن انہوں نے کہا کہ ٹرمپ "زیادہ بے قابو" ہیں۔انہوں نے العربیہ کو یہ بھی بتایا: "ان میں سے کوئی بھی [نہ ٹرمپ اور نہ ہیرس] فلسطینیوں کی مدد نہیں کرے گا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ صورتِ حال کو کہیں زیادہ خراب کر دیں گے۔
ڈیموکریٹس نے کملا ہیرس کا انتخاب نہیں بلکہ تقرر کیا ہے: ٹرمپ انتخابی مہم کی مشیر
Sep 10, 2024 | 16:34