اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس پر حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شعیب شاہین ایڈووکیٹ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔26 نمبر چونگی پر پولیس پر حملہ، پتھراؤ سے متعلق انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت کیس میں پولیس کی جانب سے شعیب شاہین اور دیگر کو انسدادِ دہشت گردی عدالت پیش کردیا گیا ۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی ، پی ٹی آئی وکلاء کی بڑی تعداد انسدادِ دہشت گردی عدالت میں موجود رہی، کیس کی سماعت کے دوران جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے پراسیکیوٹر راجا نوید سے استفسار کیا کہ آپ شعیب شاہین سے کیا چاہتے ہیں؟جج نے استفسار کیا کہ کیا سب کو لیکر آئے ہیں ؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ نہیں اس وقت تک صرف شعیب شاہین کو لایا گیا ہے ، پراسیکیوٹر نے شعیب شاہین کے خلاف درج ایف آئی آر پڑھنا شروع کر دی۔پراسیکیوٹرراجا نوید کی جانب سے تھانہ نون میں درج مقدمہ کا متن پڑھاگیا، جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے لیڈر شپ کی ایماء پر پولیس پر حملہ کیا، کارکنوں نے پولیس جوانوں سے آنٹی رائڈز گن چھینی، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے، اس میں ہم 90 دن کی ریمانڈ لے سکتے ہیں۔پراسکیوشن نے شعیب شاہین کی 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی ۔واضح رہے اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو اتوار کو ہونے والے جلسے کے بعد ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔
اے ٹی سی نے شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا
Sep 10, 2024 | 16:57