اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے ایف آئی آر میں نام والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔اسپیکرایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد ی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت جاری کیں کہ جن ارکان اسمبلی کے نام ایف آئی آر میں نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔ پارلیمنٹ کی بے توقیری قبول نہیں۔اسپیکرقومی اسمبلی کے دونوں فیصلوں کی اپوزیشن رکن حافظ حامد رضا کی تصدیق کی۔
گذشتہ روز اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے اندرسے گرفتاریوں کے معاملے پراسپیکرقومی اسمبلی نےآئی جی اسلام آباد علی ناصررضوی، ڈی آئی جی آپریشنز کو قومی اسمبلی میں طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی سردارایاز صادق نے تمام سیاسی جماعتوں کے قیادت کو چیمبرمیں طلب کیا۔ حکومت اوراپوزیشن کے سینئرارکان نے اسپیکرایاز صادق کے ساتھ رات پارلیمان میں پیش آنے والے واقعہ پرایکشن کے لئے مشاورت کی۔اسپیکرایازصادق کے ساتھ علی محمد خان، شاندانہ گلزارنے اپوزیشن کی نمائندگی کی۔ وزیر پارلیمانی اموراعظم نذیرتارڑ سمیت وفاقی وزرا حکومت کی طرف سے مشاورت میں موجود تھے۔اسپیکرسردار ایاز صادق نے پارلیمان کے اندر سے اپوزیشن ارکان کو گرفتارکرنے کے معاملے پر ایکشن لینے کی رولنگ دی۔انھوں نے قومی اسمبلی کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج منگوا ئی۔ علی محمد خان نے بھی گزشتہ روز کے واقع کی تمام فوٹیجزاسپیکر کو فراہم کیں۔سردارایازصادق نے کہا کہ پارلیمنٹ پرحملہ برداشت نہیں اس کی مکمل انکوائری ہوگی۔
بعد ازاں اسپیکرسردارایازصادق سے قومی اسمبلی میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں اوراراکین نے کل رات کے واقعے کی مذمت اور اسپیکر سردارایاز صادق سے سخت سے سخت ایکشن لینے کی استدعا کی۔ اسپیکرسردارایاز صادق نے معاملے کو تمام جماعتوں کے ساتھ مل کرحل کرنے کا عزم کیا۔ تمام جماعتوں نے ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے مکمل ضابطہ کار بنانے پر بھی اتفاق کیا۔ملاقات کے دوران اسپیکر نے گفتگو میں کہا کہ کل رات کے واقع پردل انتہائی رنجیدہ ہے، پارلیمنٹ کے تمام ممبران میرے لئے انتہائی قابل احترام ہیں، پارلیمنٹ کے وقار پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا. پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں۔سردارایازصادق نے کہا کہ پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کے حوالے سے فوری اور مکمل تحقیقات کا حکم جاری کردیا ہے۔اسپیکرنے تمام رہنماؤں کو بتایا کہ آئی جی اسلام اباد کو اپنے دفترمیں طلب کرکے واقع سے متعلّق معلوم کیا اورآئی جی اسلام آباد کو قانونی طریقہ کار کے مطابق گرفتار اراکین کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے اورتمام گرفتار اراکین سے مہذب برتاؤ اور بہترین سہولیات فراہم کرنے کی خصوصی ہدایت کی ہیں۔اسپیکرقومی اسمبلی نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کو کہا ہے کہ کل رات کے واقعے کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جائیں گی، آئی جی اسلام آباد سے واقعے کی فوری اور مکمل رپوٹ بھی طلب کر لی ہے، پارلیمنٹ کا تقدس اور احترام سب پر لازم ہے۔ملاقات میں وفاقی وزرا اوراراکین اسمبلی رانا ثناءاللہ، اعظم نذیر تارڑ، عبد العلیم خان، سید خورشید شاہ، سید نوید قمر، طارق فضل چوہدری، نور عالم خان، شناندانہ گلزار، خالد حسین مگسی چوہدری سالک حسین، سید امین الحق، امجد علی خان، شاہدہ اختر علی، علی محمد خان، صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر شریک تھے۔