عسکریت پسند وں نے اپنی حکمت عملی کے باعث امریکہ کوافغانستان میں مزید فوجی بھیجنے پرمجبور کر دیا

Apr 11, 2009 | 13:15

سفیر یاؤ جنگ
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) افغانستان اور پاکستان کیلئے امریکی صدر کے نمائندے رچرڈ ہالبروک کو پاکستان اور افغانستان کے دورے پر نجی سطح کی ملاقاتوں میں ڈھیروں مشورے دئیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں ایک افغان رکن پارلیمنٹ کا دکھ بھرا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو افغانستان میں کن مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ بات ایک امریکی اخبار کے تبصرے میں کہی گئی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ طالبان مضبوط نہیں بلکہ ہم کمزور ہیں۔ یہ بات اس حققت سے بھی واضح ہے کہ اگرچہ عسکریت پسند میدان جنگ میں امریکی اور نیٹو افواج کو شکست نہیں دے سکتے مگر اپنی حکمت عملی کے باعث انہوں نے مزید امریکی فوج افغانستان بھیجنے پر مجبور کردیا ہے۔ عام افغان شہری کرپشن زدہ افغان حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں جو شہریوں کو بنیادی سہولتیں بھی فراہم کرنے کے قابل نہیں۔ بہت سے افغان اب طالبان کو زیادہ قابل قبول متبادل تصور کرتے ہیں۔ ہالبروک کے حالیہ دورے سے یہ بات عیاں ہے کہ اوباما انتظامیہ افغان صورتحال پر قابو پانے کے سلسلے میں جلدی میں ہے۔ اسے یہ تشویش ہے کہ نہ صرف امریکی عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہورہا ہے بلکہ افغان عوام بھی موجودہ صورتحال سے اکتائے ہوئے لگتے ہیں۔
مزیدخبریں