آئی ایس پی آر کے مطابق گياری سيکٹر ميں سات اپريل کو تودے تلے دبنے والے پاک فوج کے جوانوں سمیت ایک سو اڑتیس افراد کو نکالنے کے لیے کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ شدید سردی میں چار سوباون امدادی کارکن دو ڈوزر،دو ارتھ موورز،تین برف اٹھانے والی مشينيں ، دو ڈمپر، زندہ افراد کی نشاندہی کرنے والے آلات اور تھرمل اميجنگ کيمروں کی مدد سے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ريسکيو ورکرز نے اب تک تيس فٹ چوڑی اور دس فٹ گہری جگہ کو کليئر کرديا ہے اور نشاندہی کیے گئے پانچ مقامات پر پہنچنے کے لیے متبادل راستہ بنانے کا کام جاری ہے کی ۔دوسری جانب سکردو، سیاچن اور ملحقہ علاقوں میں آئندہ چوبیس سے چھتیس گھنٹوں کے دوران مزید برفباری کا امکان ہے جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مزید مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ امدادی کاموں ميں حصہ لينے کے ليے امريکہ ، جرمنی اور سوئٹزرلينڈ کی ٹيميں اسلام آباد میں موجود ہیں ليکن خراب موسم کی وجہ سے انہیں سکردو روانہ نہیں کیا جاسکا ہے۔