نئی دہلی (نیٹ نیوز) وکی لیکس نے ”ٹائمز آف انڈیا“ اور ”پریس ٹرسٹ آف انڈیا“ کے حوالے سے امریکی سفارتخانے کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اندرا گاندھی نے پاکستان کو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے معلومات شیئر کرنے کی پیشکش کی تھی۔ وکی لیکس کی رپورٹ کے مطابق اندرا گاندھی نے پوکھران میں پہلے ایٹمی دھماکے کے بعد 74ءمیں اس وقت کے پاکستانی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر مناسب اعتماد سازی کا ماحول پیدا کیا جائے تو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے تاہم ذوالفقار علی بھٹو نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ امریکی سفارتخانے کی اطلاع کے مطابق اندرا گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بھٹو کو خط لکھ کر بتایا کہ وہ ایٹمی ٹیکنالوجی کا استعمال پرامن مقاصد اور اقتصادی مقاصد کیلئے کر رہے ہیں اور پاکستان سے بھی اس کا تبادلہ کر سکتے ہیں جس طرح دوسرے ملکوں کے ساتھ کر رہے ہیں تاہم اس کیلئے مناسب اعتماد سازی ضروری ہے۔ وکی لیکس کے مطابق اندرا گاندھی نے ایٹم بم بنانے کی بات بڑی خوبصورتی سے ٹال دی تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے جواب میں کہا تھا کہ اندرا گاندھی کی یہ پیشکش ناکافی ہے کیونکہ پہلے تو انہیں یہ واضح کرنا چاہئے کہ ان کا ایٹمی پروگرام پاکستان کیلئے نقصان دہ نہیں ہو گا اور دوسرے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بھارت نے ماضی میں بھی جو یقین دہانیاں کرائیں کبھی ان کا پاس اور لحاظ نہیں کیا۔ خبر پر تبصرے میں کہا گیا ہے کہ اندرا گاندھی یہ پیشکش کرکے بھارت کو قانونی طور پر نیوکلیئر سپلائر گروپ کا حصہ ثابت کرنا چاہتی تھیں اور ان کا مقصد ایٹمی عدم پھیلاﺅ نہیں تھا تاہم آج ایٹمی پھیلاﺅ کے حوالے سے بھارت پر جو سنگین اعتراضات اٹھ رہے ہیں وہ اندرا گاندھی کیلئے انتہائی تکلیف دہ ہوتے۔
اندرا پیشکش