شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی ) ضلع شیخوپورہ تاریخی حوالہ سے مثبت مقام رکھتا ہے 1922ءمیں ضلع کا درجہ حاصل ہونے کے بعد شیخوپورہ مغل بادشاہوں کی سیر گاہ ہرن مینار کے اعتبار سے دنیا بھر میں مشہور ہے جبکہ ننکانہ صاحب اس وقت اس ضلع کی تحصیل کی حیثیت رکھتا تھا جہاں سکھ مذہب کے روحانی پیشواءبابا گرونانک کی جائے پیدائش ہے پرویز مشرف کی آمریت میں شیخوپورہ کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ننکانہ کو نکال کر ضلع کا درجہ دے دیا گیااس ضلع میں سیاسی اعتبار سے محمد حسین چھٹہ مشہور شخصیت تھے شیخوپورہ کو پیپلز پارٹی کا منی لاڑکانہ کہا جاتا رہا مگراچھی کارکردگی نہ ہونے کی وجہ سے یہ اب ن لیگ کا گڑھ سمجھا جارہاہے 2002ءکے انتخابات میں قومی اسمبلی کی 7نشستوں میں سے مسلم لیگ ق نے 5سیٹیں جیت لیں جبکہ ایک سیٹ ن لیگ اور ایک پیپلز پارٹی کو ملی مگر پیپلز پارٹی کے خرم منور منج نے ق لیگ میں شمولیت اختیار کرلی اسی طرح ن لیگ کے میاں جلیل احمد شرقپوری نے ق لیگ میں شمولیت اختیار کرکے ضلع ناظم بن گئے جبکہ اس سیٹ پر ضمنی انتخاب میں ق لیگ کے شاہد منظور گل کامیاب ہوئے اس طرح 2002ءکے انتخابات میں ساتوں نشستیں ق لیگ کے پاس چلی گئیں۔ این اے 131شیخوپورہ 1سے ق لیگ کے بریگیڈیئر(ر) ذوالفقار احمد ڈھلوں ،این اے 132سے شیخوپورہ 2سے میاں جلیل احمد شرقپوری ضمنی انتخاب میں ق لیگ کے شاہد منظور گل کامیاب ہوئے ،این اے 133شیخوپورہ سٹی 3سے ق لیگ کے چوہدری سعید ورک ،این اے 134شیخوپورہ4سے پیپلز پارٹی کے خرم منور منج ،این اے 135شیخوپورہ 5سے ق لیگ کے میاں شمیم حیدر،این اے 136شیخوپورہ 6سے ق لیگ کے بلال احمد ورک ،این اے 137شیخوپورہ +67ننکانہ ق لیگ کے رائے منصب علی خان کامیاب ہوئے جبکہ ضلع شیخوپورہ میں صوبائی اسمبلی کے 13حلقوں میں سے 8سیٹیں ق لیگ 3سیٹیں اور 1سیٹ پیپلز پارٹی اور ایک سیٹ آزاد امیدوار نے حاصل کی۔ پی پی 162سے ق لیگ کے اعجاز احمد سہیول ،پی پی 163پیپلز پارٹی کے حاجی مشتاق احمد ایڈووکیٹ ،پی پی 164سے ق لیگ کے علی عباس المعروف گل آغاء،پی پی 165سے ن لیگ کے راﺅ جہانزیب قوی ،پی پی 166سے ن لیگ کے افضل سلطان ڈوگر ،پی پی 167سے مسلم لیگ ق کے میاں خالد محمود ،پی پی 168سے محمد حسین چٹھہ کے پوتے اور سابق سینیٹر حاجی نعیم حسین چٹھہ کے بیٹے عابد حسین چٹھہ نے کامیابی حاصل کی پی پی 169سے ن لیگ کے سجاد حیدر گجر ،پی پی 170سے ق لیگ کے آصف جیلانی ،پی پی 171سے آزاد امیدوار رائے اعجاز احمد ،پی پی 172سے ق لیگ کے ملک ذوالقرنین ڈوگر ،پی پی 173 سے ق لیگ کے جاوید منظور گل ،پی پی 174سے ق لیگ کے ہی آغاءعلی حیدر نے کامیابی حاصل کی ۔2008ءکا انتخابی معرکہ مسلم لیگ ن نے سر کیا اور شیخوپورہ + ننکانہ صاحب کی 7نشستوں میں سے 6نشستیں ن لیگ کے حصہ میں آئیں جبکہ ننکانہ کے سعید احمد ظفر پڈھیار نے آزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کی۔ حلقہ این اے 132+131شیخوپورہ,2 1سے رانا تنویر حسین نے کامیابی حاصل کی بعد ازاں رانا تنویر حسین نے حلقہ این اے 131کی سیٹ خالی کردی جہاں سے ان کے بھائی رانا افضال حسین نے ن لیگ کی ٹکٹ پر 119,180ووٹ حاصل کرکے ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل ق لیگ کے بریگیڈیئر (ر) ذوالفقار علی ڈہلوں 2587ووٹ حاصل کرسکے یہ حلقہ نارنگ منڈی ،مریدکے،فیروز والا اور اس کے دیہات پر مشتمل ہے جہاں جٹ برادری اور راجپوٹ برادری کی بڑی تعداد موجود ہے ، این اے 132سے ن لیگ کے رانا تنویر حسین نے 48193 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی کاجبکہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے غیور بخاری نے 34083 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے رانا تنویر حسین کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مشترکہ وفاقی حکومت نے صرف چند دن کیلئے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار بنایا مگر ن لیگ کی علیحدگی کے بعد انہوں نے وزارت چھوڑ دی یہ حلقہ شرقپور شریف اور اس کے دیہات پر مشتمل ہے اس حلقہ میں مشہور روحانی شخصیت میاں شیر محمد شرقپوری ؒ کا دربار ہے اور اسی خاندان سے میاں جلیل احمد شرقپوری نے ن لیگ کی سیٹ جیتنے کے بعد ق لیگ میں چلے گئے تھے اب وہ تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں ،این اے133سے مسلم لیگ ن کے میاں جاوید لطیف نے ڈالے گئے ووٹوں 101893 میں سے 44786ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل ق لیگ کے چوہدری سعید ورک نے 28005ووٹ حاصل کیے اس حلقہ میں آرائیں برادری ، جٹ برادری کے علاوہ پٹھان اور رحمانی برادری اور راجپوت برادری کی اکثریت ہے یہ حلقہ شیخوپورہ شہر اور اس کے قرب وجوار کے دیہات پر مشتمل ہے اور عرصہ دراز سے ن لیگ کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے ، این اے 134سے ن لیگ کے سردار عرفان ڈوگر نے ڈالے گئے ووٹوں 107786میں سے 47925 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل ق لیگ کے خرم منور منج 32928ووٹ حاصل کرسکے یہ حلقہ فاروق آباد اور اس کے دیہات پر مشتمل ہے جہاں ڈوگر ،راجپوت ،جٹ اور پٹھان برادری کو اکثریت حاصل ہے اسی طرح حلقہ این اے 135میں ن لیگ کے چوہدری برجیس طاہر نے ڈالے گئے 124469ووٹوں میں سے 46739ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر جنگلات رائے اعجاز احمد خان نے 42588ووٹ حاصل کیے۔یہ حلقہ سانگلہ ہل اور صفدر آباد کے کچھ دیہات پر مشتمل ہے، این اے 136سے ن لیگ کے بلال احمد ورک نے ڈالے گئے 120546ووٹوںمیں سے 49681ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ان کے مدمقابل ق لیگ کے پیر طارق احمد شاہ نے 39371ووٹ حاصل کیے یہ حلقہ ننکانہ صاحب اور شیخوپورہ کے دیہات پر مشتمل ہے جہاں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ برادری اور دھڑے بندی کی سیاست ہوتی ہے اس حلقہ میں بلال احمد ورک نے 2002ءکے انتخابات میں ق لیگ کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی مگر نواز شریف کے ملک واپس آنے کے بعد یہ ن لیگ میں شامل ہوگئے اس حلقہ میں پہلے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے چوہدری توکل اللہ ورک اور مسلم لیگ کے حاجی نعیم حسین چٹھہ مدمقابل رہے ہیں، حلقہ این اے 137سے آزاد امیدوار سعید احمد ظفر پڈھیار نے ڈالے گئے 130408ووٹوں میں سے 54732ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل ق لیگ کے رائے منصب علی خان نے 44745ووٹ حاصل کیے یہ حلقہ ننکانہ صاحب اور اس کے دیہات پر مشتمل ہے۔2008ءکے صوبائی انتخابات میں شیخوپورہ +ننکانہ صاحب کی 13نشستوں میں سے ن لیگ نے 8،پیپلز پارٹی نے 4 اور ق لیگ صرف ایک نشست حاصل کرسکی جس پی پی 162سے ن لیگ کے خرم گلفام ،پی پی 163کے خرم اعجاز چٹھہ ،پی پی 164سے ن لیگ کے پیر اشرف رسول ،پی پی 165سے ن لیگ کے علی اصغر منڈا ،پی پی 166سے ق لیگ کے حاجی منو ر حسین منج ،پی پی 167سے ن لیگ کے حاجی غلام نبی ، پی پی 168سے ن لیگ کے رانا تنویر احمد ناصر ،پی پی 169سے پیپلز پارٹی کے جاوید بھٹی ،پی پی170سے ن لیگ کے طارق محمود باجوہ ،پی پی 171سے ن لیگ کے رانا محمد ارشد ،پی پی172سے پیپلز پارٹی کے شاہجہاں بھٹی ،پی پی 173سے پیپلز پارٹی کے سید ابرار حسین شاہ اور پی پی 174سے پیپلز پارٹی کے رائے اسلم خان کامیابی حاصل کرسکے 2013ءکے انتخابات میں شیخوپورہ قومی اسمبلی کی چار نشستوں پر 107امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جن میں سے 91امیدواروں کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 16امیدواروں کے کاغذات مختلف وجوہات کی بناءپر مسترد کردیے گئے اسی طرح صوبائی اسمبلی کی آٹھ نشستوں پر 282امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں سے 251کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 31امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ضلع شیخوپورہ میں ووٹروں کی کل تعداد 1341341ہے ان میں سے مرد ووٹر 789055 ہیں جبکہ 55286خواتین ووٹر ہیں 2013ءکے انتخابات میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی ،ق لیگ اور آزادامیدوار بھی اپنی قسمت آزمائی کریں گے زیادہ تر مقابلہ ن لیگ اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان ہونے کی توقع ہے جبکہ ن لیگ اور تحریک انصاف کے بعض رہنما ءٹکٹ نہ ملنے کے باعث آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جس کا بھرپور فائدہ پیپلز پارٹی کے امیدوار اٹھا سکتے ہیں۔