سپریم کورٹ مشرف کے ٹرائل میں آئین و قانون سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں: میاں اسرار الحق

لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر میاں اسرار الحق نے کہا ہے سپریم کورٹ پرویز مشرف کے ٹرائل کے معاملے میں آئین و قانون سے کسی صورت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، وہ قانون کے مطابق کام کرنا چاہتی ہے جبکہ یہ خوش آئند بات ہے سپریم کورٹ نے غیر جانبدار ہو کر پرویز مشرف کو اپنی صفائی کا پورا موقع بھی دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے خصو صی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا مشرف کے حوالے سے بعض لوگ انہیں سزا دینے اور ان کے خلاف ٹرائل چاہتے ہیں تو کچھ لوگ انہیں ماضی کا باب سمجھ کر ملک کو آگے کی طرف لے جانا چاہتے ہیں تاہم اس بات پر دو رائے نہیں ہو سکتی صرف الیکشن کے عمل کے ذریعے ہی ملک کو معا شی و سیاسی اور ریاستی مضبوطی کی طرف آگے لےجایا جا سکتا ہے اور پرامن انتقال اقتدار منتخب نمائندوں کو سونپا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن انتخابی عمل کی مانیٹرنگ کرے گی اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے الیکشن کمشن اور ریٹرنگ افسروں کو لاجسٹک سپورٹ کرے گی۔ سپریم کورٹ بار انتخابی عمل کو مانیٹر کرنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا چیف جسٹس پاکستان کا ریٹرننگ افسران سے خطاب کا مقصد ریٹرننگ افسروں کو اعتماد دینا ہے اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے لئے انہیں سپورٹ کرنا ہے۔ درحقیقت ریٹرننگ افسران عدلیہ کا حصہ ہیں صرف ان کی خدمات الیکشن کمشن کے سپرد کی گئی ہیں، سپریم کورٹ ملک کے اندر شفاف الیکشن کرانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی خواہاں ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...