لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے بیرونی دوروں کا کلیدی مقصد توانائی کے بحران کا خاتمہ اور دوست ممالک کی مدد سے انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور تعلیم کے شعبوں کی تیز رفتار ترقی ہے۔ دورہ چین کے دوسرے روز باؤ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کی تاریخ میں پہلی بار نہ صرف پاکستان بلکہ پنجاب کی سطح پر بھی باہمی تعاون کے تاریخی معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ انہوں نے رجوعہ، چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خصوصی طور پر ذکرکرتے ہوئے کہا کہ چینی کمپنی کے ساتھ رواں ماہ کے آغاز میں خام لوہے کے ذخائر کی تلاش کے حوالے سے تاریخی معاہدہ کیا گیا چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے سے پنجاب میں ملکی لوہے سے چلنے والی پاکستان کی پہلی سٹیل مل کی راہ ہموار ہوگئی ہے اس منصوبے سے علاقے میں روزگار کے ایک لاکھ سے زائد نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ رجوعہ۔ چنیوٹ میں خام لوہے کے معیار کے ابتدائی نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں یہاں کا لوہا معیار کے اعتبار سے برازیل، روس اور بھارت کے لوہے سے کسی طور پر کم نہیں دیگر قیمتی معدنی ذخائر بھی وہاں موجود ہیں۔ چینی کمپنی کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت لوہے سمیت قیمتی معدنی ذخائر کی تلاش سے ترقی اورخوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد پنجاب حکومت نے چین کے ایک بڑے گروپ کے تعاون سے جدید سہولیات سے مزین قائداعظم اپیرل پارک قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبوںکی ترقی کے لئے قائداعظم اپیرل پارک کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس منصوبے کے لئے چین کا گروپ 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ اس منصوبے سے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ اسی چینی گروپ نے ساہیوال میں 660 میگاواٹ کے 2 کول پاور پلانٹس اور انڈسٹریل اسٹیٹس میں 135 میگاواٹ کے 2 کول پاور پلانٹس لگانے میں تعاون میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ بلاشبہ چینی کمپنیو ںکی جانب سے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بے پناہ تعاون دونوں ملکوں کے بڑھتے ہوئے تجارتی و معاشی تعلقات کا عکاس ہے۔ چین نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے اور پاک چین دوستی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ پاکستان چین دوستی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات مفید معاشی روابط میں بدل چکے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ چین کی متعدد کمپنیاں پاکستان میں توانائی، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ چینی سرمایہ کاروں کو خصوصی سہولتیں اور مراعات فراہم کی جا رہی ہیں۔ دورہ چین کے دوران مجھے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر جو محبت اور احترام ملا میں اس کے لئے اپنے چینی دوستوں کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ اور ایگزم بینک کے چیئرمین و صدر لی روگو سے بھی ملاقات کی۔ چینی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور چین کی موجودہ قیادت پاکستان سے معاشی و تجارتی روابط کو فروغ دے رہی ہے۔چین کی تیز رفتار ترقی پاکستان سمیت اقوام عالم کیلئے رول ماڈل ہے۔ پاکستان کیلئے چین کے تاریخی سرمایہ کاری پیکیج پر چینی حکومت اور قیادت کے شکرگزار ہیں۔ ایگزم بینک کے چیئرمین و صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران میگا پراجیکٹس کی فنانسنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین پاکستان کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ایگزم بینک کی جانب سے توانائی، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے بائو ایشیا فورم کے علاوہ "Reviving Silk Road-A Dialogue with Asian Leaders" کے سیشن میں بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے توانائی، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کی سرمایہ کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسروں سے ملاقات کی۔