فیصل آباد (احمد جمال نظامی سے) لاہور میں سوئی گیس کمپنی کے عملے پر حملہ کرنے کے الزام میں اہلخانہ سمیت جس 9 ماہ کے بچے پر بھی پولیس نے اقدام قتل اور کارسرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کیا تھا۔ 9ماہ کے بچے موسیٰ خان پر اقدام قتل کے مقدمے کو جواز بناتے ہوئے نیویارک ٹائمز نے پاکستان کے جوڈیشل سسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’’Pakistan's troubled criminal judicial system‘‘ کے طعنے سے تعبیر کیا ہے اور ساتھ ہی اپنے بغض معاویہ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان کا جوڈیشل سسٹم پاکستان میں موجود متعدد شدت پسند افراد کو قانونی دائروں میں تو لانے میں ناکام ہے جیسے حافظ سعید جس پر امریکہ کی طرف سے 10ملین ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے اور اسی طرح اسامہ بن لادن کے معاملے کا تذکرہ ایک مرتبہ پھر چھیڑا گیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے مزید لکھا ہے کہ اپنی تمام تر ناکامیوں کے باوجود پاکستانی انصاف کو اس بات پر ذرا بھی ہچکچاہٹ نہیں ہوئی کہ موسیٰ خان نامی 9ماہ کے بچے کو اقدام قتل کے مقدمہ میں اس کے رشتے داروں کے ساتھ نہ صرف ملوث کیا گیا بلکہ اسے عدالت بھی لایا گیا جہاں اس کے انگوٹھے کے فنگر پرنٹ بھی لئے گئے۔