لاہور (نامہ نگاران) گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی بجلی کی طلب بھی بڑھنے لگے گی، حکومت اپنے وعدے اور دعوئوں کے باوجود چھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے اعلان پر عملدرآمد نہ کرا سکی۔ ٹیوب ویلز بند رہنے سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے۔ این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی کل پیداوار 9600 میگاواٹ رہی جبکہ بجلی کی طلب بڑھ کر 11800 میگاواٹ کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ہائیڈل سے 1760‘تھرمل سے 1350اور آئی پی پیز سے 6490میگا واٹ بجلی کی پیداوار حاصل ہوئی۔ مختلف شہری علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بحرانی صورتحال اختیار کر گئی ہے اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے دورانیہ 10سے 12گھنٹے تک جا پہنچا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں صورتحال زیادہ سنگین ہے جہاں 15سے 17گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کئی علاقوں میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ 10تا 12گھنٹے ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام کی تکالیف بڑھ گئی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کیخلاف سرگودھا روڈ، ہرن مینار روڈ، احمد پورہ سمیت 4 مقامات پر سینکڑوں شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ تاجر برادری کے راہنماء میاں محمد پرویز نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا شیخوپورہ میںلوڈشیڈنگ کے شیڈول پرفوری طور پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اس شہر میں دوسرے شہر وں کی نسبت زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے نہ صرف عام شہری بلکہ تاجر برادری شدید پریشان ہیں۔ ننکانہ صاحب اور گردونواح میں گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بجلی کی بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوگیا شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14تا 16جبکہ دیہات میں 16تا 18گھنٹے سے بھی تجاوز کرجانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ ننکانہ صاحب شہر میں ایک گھنٹہ بجلی آنے کے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند رہنے کا شیڈول تو جاری ہے مگر واپڈا حکام کی طرف سے صرف 15,20 منٹ بجلی آنے کے بعد مسلسل تین ، تین گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے جس کے باعث نہ صرف گھروں میں خواتین ، بچوں اور بوڑھوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کاروبار بھی بری طرح ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے اقتدار میں آنے سے پہلے بلند و بانگ دعوے تو بہت کیے تھے مگر سابقہ حکومتوں کی طرح مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر پانی و بجلی سے مطالبہ کیا ہے اگر ننکانہ صاحب میں بجلی کی بدترین اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فی الفور خاتمہ نہ کیا گیا تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔ شاہ کوٹ میں گزشتہ 4 روز سے شہر کے مانانوالہ بازار اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہے جس کی بنا پر لوگوں کو شدید مشکلات ہیں، کاروبار زندگی شدید طور پر متاثر ہو رہے ہیں بالخصوص الیکٹرونکس سے متعلقہ کاروبار تو ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شہر کے بلدیہ چوک مید نصب کردہ بجلی کا ٹرانسفارمر خراب ہو چکا ہے۔ محکمہ واپڈا 4 روز سے نہ تو اسے مرمت کروا سکا ہے اور نہ ہی نیا ٹرانسفارمر نصب کیا جا رہا ہے۔