لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس منظور احمد ملک نے قرار دیا ہے کہ سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث ملزم پولیس کی ناقص تفتیش کے باعث رہا ہو جاتے ہیں۔ عدالت نے چوہنگ کے علاقے میںدوران ڈکیتی قتل میں ملوث ملزم کے مقدمے کی تفتیش ایک ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس منظور احمد ملک نے صدام حسین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، ایس ایس پی انویسٹی گیشن عبدالرب اور دیگر پولیس افسر عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت جسٹس منظور احمد ملک نے کہا پولیس تفتیش کے دوران اکثر واقعات سچے ہوتے ہیں جبکہ پولیس کا ریکارڈ جھوٹا ہوتا ہے، پولیس تفتیش میں خامیوں کی وجہ تفتیشی افسروں کی لاعلمی ہے، سنگین نوعیت میں ملوث 90فیصد ملزمان پولیس کی ناقص تفتیش کی وجہ سے رہا ہو جاتے ہیں۔ تفتیشی افسروں کو ٹریننگ کی ضرورت ہے، عدالت نے سماعت 17اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیش مکمل کرنے اور تفتیشی افسر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔