46 سالہ جھوٹ کا پول کھل گیا‘ مودی نے شادی شدہ ہونے کا اعتراف کر لیا

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) پورے بھارت کو 46 سال تک اُلو بنانے والے 63 سالہ نریندر مودی کے ڈھول کا پول کھل گیا، اس نے اعتراف کر لیا ہاں ہاں شادی شدہ ہوں، کنوارا نہیں۔ الیکشن کے بعد مودی سرکار بن سکے گی؟ گجرات فسادات کے بعد لوگوں نے کہا کہ مودی سب سے بڑا قاتل ہے، کچھ نے کہا سب سے بڑا ڈان ہے اور کچھ نے کہا کہ سب سے بڑے سیاستدان ہیں لیکن بات کھلی کہ مودی تو سب سے بڑا جھوٹا ہے۔ انہوں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تو جان لیا ان کی ایک  بیوی یشودھابن ہے۔ شادی کے وقت دونوں کی عمر 17 سال تھی، مودی نے شادی کے بعد بیوی کو کبھی منہ نہ دکھایا اور بھاگ گئے۔ جو شخص اپنی بیوی کا خیال نہ رکھ سکا وہ سوا ارب شہریوں کا کیا خیال رکھے گا اور جو شخص 46 سال لوگوں کو الو بناتا رہا وہ وزیراعظم بن کر قوم کو کیا الو بنائے گا، اس جھوٹ کے بعد ایسا نہ ہو کہ سیاست کی دیوی ان سے روٹھ جائے اور کہے کہ طلاق، طلاق، طلاق۔ بی جے پی کے انتہا پسند رہنما نریندر مودی کی اہلیہ کا نام یشودھابن ہے جو ان کے آبائی گائوں ودھ نگر  کی رہائشی ہیں۔ مودی کی بیوی نے کہا ہے کہ وہ قانونی طور پر اب بھی مودی کی بیوی ہیں۔ جب وہ 17 سال کی تھیں تو بی جے پی کے رہنما سے ان کی شادی ہوئی اور تین سال بعد علیحدگی ہو گئی تھی۔ بھارتی اخبار کو ویب سائٹ پر انٹرویو میں یشودھابن نے بتایا کہ وہ ریٹائرڈ سکول ٹیچر ہیں، ماہانہ 14 ہزار روپے پنشن ملتی ہے۔ وہ اپنے بھائی کے ساتھ رہتی ہیں اور زیادہ وقت عبادت میں گزارتی ہیں۔ شادی کے بعد انہوں نے اور نریندر مودی نے تین سال کے عرصے میں جتنا وقت ایک ساتھ گزارا وہ مجموعی طور پر تین ماہ کا عرصہ بنتا ہے۔ مودی کے ساتھ ان کا کبھی جھگڑا نہیں ہوا تھا۔ معقول شرائط پر علیحدگی ہوئی۔ اس سوال پر کہ اگر مودی نے وزیراعظم بننے کے بعد انہیں فون کیا اور اپنے ساتھ نئی دلی لے جانا چاہا تو کیا وہ جائیں گی؟ اس پر یشودھابن کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں مودی انہیں کبھی فون نہیں کریں گے او وہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ مودی کو نقصان پہنچے۔ ایک اور سوال پر یشودھابن نے کہا کہ مودی کے پاس ان کے لئے وقت نہیں تھا، علیحدگی کا فیصلہ ان کا اپنا تھا۔ مودی کی اہلیہ گجرات کے نواحی علاقے میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ پائوں پھٹے، ٹوٹے جوتے، بوسیدہ کپڑوں میں ملبوس یشودھابن کا چہرہ جھریوں سے بھرا ہوا ہے، وہ گائوں کی  ایک عام خاتون نظر آتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...