پشاور (اے پی پی) خیبر پی کے اسمبلی نے جمعہ کو صارفین کے تحفظ اور احتساب کمشن سے متعلق دوبلوں کی منظوری دی ہے اور صوبائی حکومت نے واضح کیا ہے کہ پولیو کے فرائض ادا نہ کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر غیرقانونی ہے اور جس اعلیٰ افسر نے اس قسم کے اقدامات اٹھائے ہیں اس سے بازپرس کی جائیگی۔ اجلاس کے دوران جے یوآئی کی خاتون رکن نجمہ شاہین نے نکتہ اعتراض پر ایوان کوبتایاکہ پولیو کے ڈیوٹی کیلئے محکمہ تعلیم کے خواتین اساتذہ کو جب فرائض کے انجام دہی کیلئے مختلف علاقوں میں بھیجا جاتا ہے تو نہ ہی انہیں سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے نہ ہی انہیں گاڑی دی جاتی ہے شدید بارش یا کسی دوسری مجبوری کی وجہ سے جب کوئی خاتون استانی پولیو کی ڈیوٹی ادا نہیں کرتی تو ڈپٹی کمشنر ان کیخلاف ایف آئی آردرج کرتا ہے کوہاٹ میں 30 استانیوں کیخلاف ایف آئی آر کاٹی گئی ہے جس کے جواب میں سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے بتایاکہ ڈی سی کوہاٹ نے اختیارات سے تجاوز کیا ہے اور انکا یہ اقدام مکمل طور پر غیرقانونی ہے۔ صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہاکہ ڈی سی کوہاٹ کا استانیوں کیخلاف ایف آئی آرکے حوالے سے ایکشن غیرقانونی ہے ان سے بازپرس کی جائیگی۔ اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر پی پی کی خاتون رکن نگہت اورکزئی نے کہا صوبائی حکومت فوج کے اعلیٰ حکام سے بات کرے کہ ایم پی اے کیلئے خصوصی کارڈ کااجراء کرے اور امن وامان کی صورتحال کے باعث ایم پی ایز کو کالی شیشوں والی گاڑیوں کی اجازت دی جائے۔ صوبائی وزیر عنایت اللہ نے بتایاکہ ورسک روڈ پر ماربل کی دوسوفیکٹری کے گندے مواد کی تلفی کیلئے محکمہ ماحولیات، بلدیات اور انڈسٹری کے محکمے مشترکہ حکمت عملی طے کرینگے۔