اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ اپوزیشن نے پانامہ لیکس پر ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا، عمران خان ایف آئی اے کے جس افسر کا انتخاب کریں گےوہ قبول ہوگا جبکہ شعیب سڈل ایف آئی اے کے افسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کا مسئلہ حل کرنا ہے تو اسے میڈیا کی نذر نہ کیا جائے، عوام کوآگاہ کرچکے کہ معاملےکو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ اس دوران چودھری نثار نے واضح کیا کہ چوبیس اپریل کو تحریک انصاف کا ڈی چوک اور ایف نائن میں کوئی جلسہ نہیں ہوگا، اسلام آباد میں جلسے جلوسوں پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہوگا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اسلام آباد کو سیل کردے لیکن جلسے کے معاملے پر وہ عمران خان سے شرائط پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سرے محل سے بات شروع کرتے تو اچھا ہوتا۔ وہ مسلم لیگ ن پر الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف نے لندن کےفلیٹ کبھی نہیں چھپائے جبکہ وہاں سیاسی میٹنگز ہوتی ہیں۔