اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آئی این پی + صباح نیوز) ملک میں یوم دستور منایا گیا۔ پاکستان کے پہلے متفقہ آئین کو 10 اپریل 1973ء میں قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کیا اور 12 اگست کو صدر نے اس پر دستخط کئے۔ دستور کو اسی سال 14 اگست کو ملک بھر میں نافذ کر دیا گیا۔ ملک میں بیالیس سال بعد چیئرمین سینٹ رضاربانی کی کوششوں سے 10 اپریل کو یوم دستور منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئی این پی کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس کے سبزہ زار میں یوم دستور کے حوالے سے رنگا رنگ تقریب چین، ایران سمیت غیر ملکی سفیروں کی توجہ کا مرکز رہی، چین کے سفیر سن ویڈونگ لوگوں میں گھل مل گئے اور غیر رسمی گفتگو کرتے رہے، شرکاء نے خوبصورت موسم کا لطف لیا۔ پارلیمنٹ ہائوس کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجایا گیا اور پاکستان کا جھنڈا روشنیوں سے سجایا گیا تھا۔ خصوصی دھنیں بھی بجائی جا رہی تھی۔ تقریب میں چیئرمین سینٹ رضا ربانی، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، راجہ ظفر الحق، ارکان پارلیمنٹ سمیت سول سوسائٹی کے کثیر افراد نے شرکت کی۔ مہمانوں کی تواضع جوس اور سویٹ سے کی گئی ۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سپیکر ایاز صادق نے کہا مجھے فخر ہے سیاسی کیریئر میں کبھی کسی آمر کا ساتھ نہیں دیا۔ پرویز مشرف کی آمریت کی بھی مخالفت کی۔ امید ہے چند روز میں انتخابی اصلاحات کا عمل مکمل ہوجائیگا۔ اس سے جمہوری نظام مزید مضبوط ہوگا۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ماضی میں آئین پامال ہوتا رہا۔ 1986ء سے 1999ء تک 14 اگست کو پرچم لہرانے کی تقریب پارلیمنٹ ہائوس تھی۔ سکیورٹی کے نام پر ریاست نے قومی پرچم لہرانے کی تقریب پارلیمنٹ سے چھین لی۔ انہوں نے پرچم لہرانے کی تقریب پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد کرانے کا مطالبہ کیا۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق یوم دستور کے پرمسرت موقع پر پاکستانی عوام کودلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا 1973 کے اس دن پارلیمان کے متفقہ عمل کے ذریعے پاکستانی قوانین اس کی سیاسی ثقافت اور نظام کی رہنمائی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے مکمل اتفاق رائے سے پاکستانی عوام کو ایک تاریخی دستاویز دی گئی تھی، یہ دن ان تمام شہریوں اور رہنمائوں کی کاوشوں کو اجاگر کرتا ہے جنہوں نے قومی اتفاق رائے کے ذریعے دستور سازی کے لئے انتھک محنت کی۔