لاہور (پ ر) پاکستان میں ڈی بی ایس طریقہ علاج متعارف کرانے والے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز لاہور جنرل ہسپتال کے پروفیسر آف نیورو سرجری یونٹII ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ رعشہ کے مریضوں کیلئے ڈی بی ایس تکنیک سے علاج ایک نعمت سے کم نہیں کیونکہ اس کامیاب طریقہ علاج سے رعشہ کے مریض نارمل زندگی کی طرف لوٹ آتے ہیں اور معاشرے پر بوجھ نہیں بنتے۔ پاکستان میں اس مرض کے ڈی بی ایس علاج پر بیرون ملک کی نسبت پانچ گنا کم خرچ آتاہے۔ پروفیسر خالد محمود نے ان خیالات کا اظہار عالمی یوم رعشہ کے موقع پر کیا