اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری نے یوم آئین کے موقع پر کہا ہے کہ آئین تقاضا کرتا ہے کہ اس پر نہ صرف اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے بلکہ ان لوگوں کو سزا دی جائے جن لوگوں نے ریاست کی اس بنیادی دستاویز سے روگردانی کی اور اسے توڑ ا مروڑا۔ یہ دستاویز ریاست اور شہریوں کے درمیان بنیادی سماجی معاہدہ ہے اور اسی کی وجہ سے وفاق کی ساری اکائیاں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔ سابق صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ قومی شرم کی بات ہے کہ ایک ڈکٹیٹر نے 1977ء میں اس آئین کو منسوخ کر دیا اور بعد میںیہ کہہ کر کہ یہ صرف 15صفحات کی ایک دستاویز ہے جسے جب چاہے وہ پھاڑ کر پھینک سکتا ہے، آئین کی بے حرمتی کی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آئین کو پھاڑنا پوری قوم کی روح کو کچل دینے کے مترادف ہے۔ آئین کی بے حرمتی کرنا عوام کی بے حرمتی کے مترادف ہے۔ وہ لوگ جو آئین کی بے حرمتی کرتے ہیں اور اسے پھاڑتے ہیں وہ قوم کے غدار ہیں۔ ڈکٹیٹرز اور ریاست پر قبضہ کرنے والوں کو ہر صورت میں سزا دینی چاہیے اور وہ وقت ضرور آئے گا جب انہیں سزا ملے گی۔