اسلام آباد(این این آئی)مفتی اعظم پاکستان و صدر تنظیم المدارس پاکستان مفتی منیب الرحمان ہزاروی نے خادم حسین رضوی کے بارے میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک خداداد پاکستان میں 25 نومبر2017ء کو فیض آباد میں جو معاہدہ ہوا اور ختم نبوت کیلئے جو تحریک چلی ہم نے اس کی بھر پور حمایت کی لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے ختم نبوت کا نام اپنی ذاتیات کیلئے استعمال کیا۔ گزشتہ دنوں ٹی ایل پی کے امیر علامہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوئے تو انہوں نے دھرنے کا اعلان کر دیا۔ جب مجھے اس بات کا علم ہوا تو میں نے ان سے رابطہ کیا اور انہیں اس کام سے باز رہنے کا مشورہ دیا اورکہا گرفتاری سے بچنے کیلئے کوئی اور راستہ اختیار کیا جائے لیکن یہ افراد اپنے فیصلے پر بضد رہے اور لاہور میں دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔ دھرنا شروع ہوئے ابھی کچھ ہی دن گزرے تھے کہ ان کے متعلق مجھ پر ایسے ایسے انکشافات ہوئے کہ بیان سے باہر ہیں اور میں سمجھ گیا کہ ان لوگوں کے عزائم انتہائی خطرناک ہیں اور ان کا مقصد ختم نبوت نہیں بلکہ یہ کسی اور کے کہنے پر سارے کام کر رہے ہیں لہٰذا یہ سارے معاملات دیکھ کر کافی تحقیق کرنے کے بعد اس بات کا اعلان کر رہا ہوں کہ آج کے بعد میرا تحریک لبیک پاکستان کے قائدین سے کوئی تعلق نہیںاور اپنے چاہنے والوں سے بھی یہ گزارش کروں گا کہ وہ ایسے لوگوں کا ساتھ دینے سے پرہیز کریں جو ملک میں افرا تفری اور فتنے کا باعث بنتے ہیں ۔
مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمان کاتحریک لبیک پاکستان کے قائدین سے لاتعلقی کا اعلان
Apr 11, 2018