اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے مری میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں زرعی زمین پر تعمیرات سے متعلق ’’قوانین‘‘ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ زرعی زمین پر تعمیرات کا معاملہ ہے جس کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا۔ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی سماعت کی تو نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذاتی زمین کا مرضی کے مطابق استعمال زمین کے مالک کا بنیادی حق ہے،قانون کے مطابق کسی کی ذاتی زمین سے متعلق حکومت کوئی نوٹیفیکیشن بھی جاری نہیں کر سکتی، جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق زرعی زمین کی خریداری کی صورت میں زمین کا وہی استعمال کرنا ہوگا جو ماضی میں ہوا،زرعی ذمین خریدنے والے زمین کو زرعی مقاصد کے لئے ہی استعمال کرتے ہیں، بیرسٹر اعتزاز احسن نے عدالت سے استدعا کی کہ تعمیرات کی اجازت دی جائے ،جس پر بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل خان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ زرعی زمین پر تعمیرات سے متعلق قانون بتائیں، یہ شاملات کی زرعی زمین پر تعمیرات کا معاملہ ہے، قانون کے مطابق جائزہ لیں گے۔
مری میں زرعی زمین پر تعمیرات‘ قانون کے مطابق جائزہ لیں گے: سپریم کورٹ
Apr 11, 2018