پشاور(بیورورپورٹ) خیبر ایجنسی سے متصل پشاور کے علاقہ تاتارا میں مشکوک شخص اشارے کے باوجود نہ رکنے پر فرنٹیر کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو تحویل میں لے کردہ مردہ خانہ منتقل کردیا۔فرنٹیر کانسٹیبلری (ایف سی ) کے اہلکار صدیق حسین ولد محراب حسین ساکن چترال نے تھانہ تاتارا پولیس کو بتایا کہ وہ خیبر ایجنسی سے متصل فیز 7 میں مورچہ نمبر 21 پر ڈیوٹی انجام دے رہا تھا کہ اس دوران ایک مشکوک نوجوان کو مورچے کی جانب آتے دیکھ کر اسے رکنے کیلئے آواز دی تاہم وہ نہ رکا جس پر اس کی ایک ٹانگ کو نشانہ بنا کر فائر کی گئی جس کے نتیجہ میں وہ گولی لگنے سے زخمی ہوگیا، مجروح کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی عمر 25 سے 28 سال کے درمیان اور شکل سے ذہنی معذور معلوم ہوتا ہے تاہم اس کی جامہ تلاشی کے دوران کسی قسم کے شناختی دستاویزات برآمد نہیں ہوئے جس کی بناء پر اسے مردہ خانہ منتقل کرکے ورثاء کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔