مکرمی!میں نوائے وقت 1947 سے پڑھ رہا ہوں 24 اکتوبر 1947 کے تراشے میری لائبریری میں موجود ہیں اس وقت میری عمر 13 سال تھی۔میرا بھائی پاک بحریہ کا افسر قیام پاکستان کے 51 دن بعد اپنے فرض کی ادائیگی میں بٹالہ انڈیا میں شہید ہوگیا تھا جس کا جسد خاکی ورثا کو نہ مل سکا۔پاک بحریہ نے اپنے خطہ مورخہ 2مئی 1988 کو ورثا کو لکھا کہ محبوب علی 3 اکتوبر 1947 بٹالہ میں شہید ہوگئے اور مزید لکھا کہ پاک بحریہ شہید کی خدمات اور جس بہادری سے اس نے جان دی انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔شہید کا کتبہ گمنام ہیرو کا پاکستان پری ٹائم میوزیم کراچی میں بمعہ فوٹو لگایا گیا دو سطور مشتمل کیپشن میں لکھا’’شہید کی فرض پر جان کی قربانی انسانیت کیلئے ہے قومی ہیرو کو پاک بحریہ نے اعزازی الفاظ سے نوازا۔شہید کو بہادری کیا اعزاز دلوانے کیلئے میری 1988 سے جدوجہد جاری ہیں‘۔نوائے وقت کے لکھاریوں اور پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ وہ میری رہنمائی کریں۔(الحاج بشیر علی چارٹرڈ سیکرٹری لندن0300-5118133)