برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی کوششیں کامیاب ہو گئی۔یورپی یونین کے سربراہان نے بریگزیٹ ڈیلپر اکیتس اکتوبر تک توسیع پر اتفاق کر لیاہے۔برسلز میں یورپی یونین کے سربراہان کے اجلاس میں فرانس نے برطانیہ کو ایک سال کی توسیع دینے کیمخالفت کی تھی ۔
برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین سے بریگزیٹ ڈیل میں تیس جون تک توسیع کی درخواست کی تھی جسپر یورپی یونین کے سربراہان کا برسلز میں اجلاس ہوا۔
اجلاس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے برطانیہ کو ایک سال کی توسیع دینے کیمخالفت کی گئی۔تاہم اجلاس میں اکتیس اکتوبر تک برطانیہ کو توسیع دینے پر اتفاق کر لیا گیا۔اب برطانیہ اکتیس اکتوبرتک اپنی راہ منتخب کرے گا۔
صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جون میں یورپی یونین کا ایک اور اجلاس ہو گا۔ برطانوی وزیراعظم کو ڈیلکو کامیاب بنانے کے لئے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنا ہو گی۔جس کے لئے برطانوی وزیراعظم کواپوزیشن کی مدد درکار ہو گی۔
یاد رہے برطانیہ کی وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ میں 30 جون تک توسیع کے لیے یورپین یونین کو5اپریل خط لکھا تھا۔ اس طرح انہوں نے باضابطہ طور پر ایک اور موقع دیے جانے کی درخواست کی تھی۔یورپی یونین نے برطانیہ کی درخواست پر پہلے ہی طے شدہ تاریخ 29 مارچ سے بڑھا کر 12 اپریل کردی تھی۔عالمی خبررساں ایجنسی نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری کردہ بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعطم نے یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کو بھیجے گئے خط میں 30 جون تک توسیع کرنے کی درخواست کی ہے۔
یورپی یونین کو بھیجے گئے خط میں وزیراعظم نے مؤقف اپنایا ہے کہ اگر فریقین 30 جون سے قبل بریگزٹ ڈیل پر رضامند ہوگئے تو حکومت کی تجویز ہے کہ توسیعی دورانیہ پہلے ہی ختم ہوجائے گا۔