2019ء میں کرپشن کی دگنی شکایات موصول ہوئیں: نیب

اسلام آباد(نامہ نگار) نیب نے 2 سالہ کار کردگی رپورٹ جاری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ نیب کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہے، نیب افسران کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، وہ ریاست کے ملازم ہیں، نیب کی پالیسی 'فیس' کو نہیں 'کیس' کو دیکھنے کی ہے۔نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ 2018 کی نسبت 2019 میں کرپشن کی زیادہ شکایات موصول ہوئیں، 3 ہزار شکایت کنندگان کھلی کچہری میں خود چیئرمین نیب سے مل چکے ہیں، 2 سال میں ایگزیکٹو بورڈ کے 25 اجلاس بلائے، نیب کا دائرہ کار ملک کے کونے کونے میں پھیلایا جا چکا ہے، تمام انکوائریاں، انوسٹی گیشن قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مکمل کی جا رہی ہیں۔چیئرمین نیب نے انسداد بدعنوانی کی جو حکمت عملی ترتیب دی اس کو بدعنوانی کے خلاف موئثر ترین حکمت عملی کے طور پر تسلیم کیا گیاہے۔نیب نے گزشتہ 2سال کے اندرجو اقدامات اٹھائے ان کی وجہ سے آج کا نیب ایک متحرک ادارہ بن چکا ہے اور پوری قوم کی بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نظریںنیب پرہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نہ صرف اور صرف محنتی ،ایماندار ،دیانت دار،میرٹ،شفافیت اور قانون کے مطابق کام کرنے والے افسروں کو شاباش دیتے ہیں بلکہ نااہل ،بدعنوان افسران ،اہلکاروں کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹنے پر یقین رکھتے ہیں ۔ قومی احتساب بیورو کا دائرہ کار ملک کے کونے کونے میں پھیلایا جا چکا ہے، آج ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ پورے ملک کی آواز بن چکا ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جاوید اقبال نے نیب کو ایک متحرک ادارہ بنا دیا ہے جو ہمہ وقت بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق قانون کے مطابق کاروائی کرنے کے لئے متحرک ہے۔ نیب نے شکایت سے انکوائری ،انکوائری سے انوسٹی گیشن کے لیے 10ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے گذشتہ2 سال کے اندر جہاں نے مختلف شکایات کا نہ صرف نوٹس لیا بلکہ انکوائری کا بھی حکم دیا جن میں پنجاب میں پبلک لمٹیڈ 56 کمپنیوں ،مبینہ بدعنوانی نجی پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹیوں کی طرف سے عوام کی لوٹی گئی جمع پونجی کی واپسی کے علاوہ اشتہاری اور مفرور افراد کی گرفتاری اور غیر قانونی ہائوسنگ سوساٹیوں کی تفصیلات متعلقہ اداروں کی ویب سائٹس پر لگانے اور اخبارات میں عوام کی آگاہی کے اشتہارات کی اشاعت کا عمل شامل ہے۔نیب کی وائٹ کالر کرائم سے متعلق مقدمات میں سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد ہے ،نیب پیشہ وارانہ کارکردگی شفافیت ‘ میرٹ اور قانون پر بلا امتیاز عمل درآمد کے ذریعے ملک سے ہرقسم کی بد عنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے تمام وسائل برئوے کار لا رہا ہے، نیب نے بدعنوان عناصر کو گرفتار کرنے اور ان سے لوٹی گئی رقم بر آمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرانے کیلئے موثر اینٹی کرپشن پالیسی بنائی ، نیب کو 2019ء میں اسی عرصے کے دوران 2018ء کے مقابلے میں دوگناہ شکایات موصول ہوئیں ‘ گذشتہ2 سال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...