مہاراج! خاطر جمع رکھئے۔ یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں

کرونا وائرس کے خطرات میں بھی بھارتی جنونیت کا تسلسل۔ پاک فوج کا بھارتی ڈرون گرا کر مودی سرکار کو مسکت جواب
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر دراندازی کرنیوالے بھارتی کواڈکاپٹر (جاسوس ڈرون) کو گزشتہ روز مار گرایا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی ڈرون نے ایل او سی کے ساتھ سانکھ سیکٹر کی فضائی حدود میں چھ سو میٹر اندر تک پرواز کی۔ بھارت نے اسے پاکستانی علاقے کی نگرانی کیلئے بھیجا تھا چنانچہ پاک فوج نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے اس بھارتی کواڈ کاپٹر کو مار گرایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے اس قسم کے غیرضروری اقدامات دونوں ممالک کے مابین مقررہ اصولوں اور فضائی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ اقدام بھارتی فوج کی جانب سے 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کا مظہر ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال پاک فوج نے بھارت کے تین ڈرون مار گرائے تھے جن میں پہلا کواڈ کاپٹر گزشتہ سال کے پہلے دن یکم جنوری کو باغ سیکٹر میں گرایا گیا۔ پھر اسکے ایک روز بعد بھارت نے دوبارہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی جسے پاک فوج نے ناکام بناتے ہوئے ستوال سیکٹر میں اس کا جاسوس ڈرون مار گرایا۔ پاک فوج نے گزشتہ روز بھارتی جاسوس ڈرون کو فوراً نشانہ بنایا جو برف پر آن گرا۔ آئی ایس پی آر نے پاک فوج کی جانب سے مار گرائے گئے اس بھارتی ڈرون کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں جن میں کواڈ کاپٹر کو برف پر پڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ بھارت کی طرف سے جاسوس ڈرون کی پروازوں کے ذریعے پاک فوج کی چوکیوں اور تعیناتی کے مقامات کا سراغ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم پاک فوج اسکی ایسی ہر کوشش ناکام بنا دیتی ہے۔
اگر بھارت کی مودی سرکار دنیا بھر میں کرونا وائرس کے جاری مہلک حملوں اور ان حملوں میں ہزاروں کی تعداد میں ہونیوالی انسانی اموات کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنی گھنائونی سازشوں میں مصروف ہے تو اسکے جنونی عزائم روکنے کی ذمہ داری بہرصورت عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ بھارت کی جانب سے لاک ڈائون کے دوران بھی پاکستان کی سلامتی سے چھیڑچھاڑ اور اسکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنا اسکی سفاک ذہنیت کا ہی عکاس ہے کہ آج پوری دنیا کو کرونا وائرس سے انسانی زندگیاں بچانے کی فکر لاحق ہے‘ دکھی انسانیت کو کرونا وائرس کے پیدا کردہ مسائل و مصائب سے محفوظ کرنے کا سوچا جارہا ہے‘ طاقت کا زعم رکھنے والے جدید ٹیکنالوجی اور جنگی سازوسامان سے لیس دنیا کے ترقی یافتہ مغربی یورپی ممالک بھی کرونا وائرس کے آگے بے بس ہو کر خدا کے حضور سربسجود ہیں‘ اپنے گناہوں کی معافی مانگ رہے ہیں اور اپنے توسیع پسندانہ عزائم سے رجوع کر رہے ہیں جبکہ امریکہ جیسی سپرپاور بھی ایران اور دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تنازعات فراموش کرنے اور کرونا وائرس کے تدارک کیلئے چین سے معاونت حاصل کرنے پر مجبور ہوچکی ہے مگر جنونی مودی سرکار کڑی آزمائش میں آئی ہوئی پوری دنیا سے ہٹ کر آج بھی پاکستان کی سلامتی پر وار کرنے‘ مقبوضہ کشمیر کو مستقل ہڑپ کرنے‘ کشمیریوں کو جبر و طاقت کے زور پر دبائے رکھنے اور بھارتی مسلمان اقلیتوں کو کچلنے کی اپنی جنونی پالیسی پر ہی گامزن ہے۔ اس سے زیادہ سفاکی کا اور کیا مظاہرہ ہو سکتا ہے کہ مودی سرکار کو بھارتی عوام کو کرونا وائرس سے محفوظ کرنے کے ٹھوس اقدامات اٹھانے سے زیادہ کشمیر کی ہیئت تبدیل کرنے‘ اقلیتوں کو دیوار سے لگائے رکھنے اور پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے سے متعلق اپنے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی فکرلاحق ہے۔
آج عساکر پاکستان بے شک کرونا وائرس کا پھیلائو روکنے اور متاثرین کرونا کے علاج معالجہ اور اسی طرح مستحقین تک اشیائے ضرورت پہنچانے کی کارروائیوں میں حکومت کا ہاتھ بٹا رہی ہیں مگر وہ بھارتی بدنیتی کے پیش نظر ملک کی سرحدوں کے تحفظ و دفاع کی ذمہ داریوں سے بھی مکمل یکسوئی کے ساتھ عہدہ برأ ہورہی ہیں۔ بھارت کنٹرول لائن پر پاکستان کی جانب بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرتا ہے تو پاک فوج کی جانب سے اسے فوری طور پر بھرپور جواب دیا جاتا ہے۔ یقیناً یہ صورتحال نمائندہ عالمی اداروں اور عالمی قیادتوں کے بھی مشاہدے اور نوٹس میں ہے اور گزشتہ روز عوامی جمہوریہ چین کے مشن کے ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے باعث ہی چین کے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ اگر بھارت کرونا وائرس کے پیدا کردہ موجودہ کٹھن حالات میں بھی ہندوتوا کی سوچ پر ہی گامزن ہے اور کنٹرول لائن پر پاکستان کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کے آرمی چیف نے گزشتہ دنوں پاکستان کے اندر گھس کر کارروائی کرنے کی گیدڑ بھبکی بھی لگائی ہے تو اقوام عالم کو اس بھارتی جنونیت کا بہرصورت نوٹس لینا چاہیے۔ عساکر پاکستان ملک کی سلامتی کیخلاف اس مکار دشمن کی ہر گھنائونی سازش کو ناکام بنانے اور دفاع وطن کیلئے کوئی بھی اقدام اٹھانے کیلئے مکمل تیار بھی ہیں اور اسکی بھرپور صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔ بھارت گزشتہ سال 27 فروری کو پاک فضائیہ کے ہاتھوں ہزیمت اٹھا چکا ہے‘ جب پاکستان پر جارحیت کی نیت سے اسکی فضائی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنیوالے دو بھارتی جہاز فضا میں ہی اچک لئے گئے اور مار گرائے گئے تھے۔ اسکے باوجود بھارت اپنی کمینگی سے باز نہیں آرہا تو عساکر پاکستان کی جانب سے اسکی ہر جنونیت کا اسکی سوچ سے بھی آگے کا جواب ملے گا۔ مہاراج! آپ اپنی جنونیت سے علاقائی اور عالمی امن دائو پر نہ لگائیں ورنہ آپ کی ہزیمتوں کی داستانیں لکھنے والا کوئی مؤرخ بھی آپ کے پاس نہیں بچے گا۔ آپ خاطر جمع رکھئے‘ یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن