ملتان (سماجی رپورٹر) علامہ محمد الیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ دعوت اسلامی سے وابستگان مسلمانوں کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، زلزلہ اور سیلاب کے آنے پربھی ہم نے امدادی کام کئے ہیں مگر تھیلیسیمیا کے مریضوں کیلئے خون کے عطیات دینے کا واقعہ سنہری حروف سے لکھا جانا چاہئے یہ دعو ت اسلامی کا ایک کارنامہ ہے ،یہ ملک کی تاریخ میں پہلا واقع ہے کہ ہمارے پلیٹ فارم سے کئے گئے اعلان پر اتنے لوگوں نے خون کے عطیات پیش کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک دن ختم ہوجائے گا تو ہم پھر سے مساجد نمازیوں سے بھرنے کیلئے کوشاں ہوجائینگے،نماز ی مسجد یں بند ہونے پر بیقرار ہیں،مومن مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے پانی میں مچھلی اور منافق مسجد میں ایسے ہوتا ہے جیسے پانی کے بغیر مچھلی،اللہ کرے یہ دنیا میں پھیلی عالمی وبا جلد چلی جائے اور ہم رمضان المبارک میں خشوع وخصوع کے ساتھ نماز وتراویح کا اہتمام کریں۔علامہ محمد الیاس عطار قادری نے مزید کہا کہ ہر گھر میں مسلمانوں کوتجہیز وتکفین کے مسائل آنے چاہئے تاکہ وہ اپنے خاندان کے افراد کوغسل وکفن دے سکیں،یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہم نے اپنے بچوںکو بہت کچھ سکھایا مگر غسل وکفن کے معاملات نہیں سکھائیں ،ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ باپ کا انتقال ہوگیا اور بیٹا غسل کیلئے لوگوں کو ڈھونڈ رہا ہوتا ہے،یاد رکھیئے پہلے کہ لوگ گھر اس طرح بناتے تھے کہ جنازہ آسانی سے نکل جائے کیونکہ گھر بناتے ہوئے ان کے پیش نظر موت ہوا کرتی تھی۔انہوںنے کہا کہ علم دین حاصل کریں خود کو اللہ پاک کے عذاب ، اس کی ناراضی اورقیامت سے ڈارائیں اس کیلئے اچھی صحبت اختیار کریں اورنیکی کی دعوت دیتے رہیں اگر آپ کی بات کوئی نہیں مانتا تو کوشش جاری رکھیں آپ کو ثواب ملتا رہے گا۔