احتجاج مہذب دنیا میں بھی ہوتاہے۔ شرکاء جتنے بھی ہوں، پلے کارڈ اٹھائے سڑک کنارے مارچ کرتے ہیں۔ مجال ہے ٹریفک معطل ہو۔ جاپانیوں جیسی نفیس اور شستہ قوم شاید ہی دنیا میں ہو۔ 2007ء میں راقم نے ٹوکیو کی ایک شاہراہ پر عجب منظر دیکھا کہ سڑک کنارے چند فیکٹری ورکر ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے چپکے کھڑے تھے۔ تحریر جاپانی زبان میں ہونے کی وجہ سے سمجھ نہ آئی ، تو مقامی میزبان سے ماجرا پوچھا۔ بولے کہ ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ مزدوروں کا
فیکٹری مالکان سے تنازعہ چل رہاہے۔ ہر رز ایک گھنٹے کے لئے دس ساتھی اس جگہ پلے کارڈ اٹھا کر چپ چاپ کھڑے ہو جاتے ہیں ، اور باقی ڈیوٹی پر حاضر ہوتے ہیں۔
عرض کی ، کیا یہ ٹریفک نہیں روکتے؟ آتی جاتی گاڑیوں پر پتھر نہیں برساتے؟ دکانوں کے شیشے نہیں توڑتے؟ اور پھر ان چند لوگوں کا پریشر ہی کیا؟ میزبان نے آہستگی سے جواب دیا تھاکہ یہاں ایساکچھ نہیں ہوتا، جب دس لوگوں سے کام چل جاتا ہے تو سبھی اپنا وقت ضائع کیوں کریں۔ اور ہاں اس احتجاج کی وجہ سے مالکان نے ان کے مطالبات تسلیم کرنے کی حامی بھر لی ہے۔
٭…٭…٭