اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)منصوبہ بندی کمیشن نے رواںمالی سال کے ترقیاتی پروگرام کیلئے جس کا حجم650ارب روپے ہے، 7.500 ارب جاری کرنے کی منظوری دی ہے تاہم ذرائع نے بتایاہے کہ ترقیاتی پروگرام کیلئے وزارت خزانہ سے فنڈز کا اجراء ابھی اس سطح پر نہیں ہے بلکہ اس سے کافی کم ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز کے اجراء میں تیزی پیدا نہ ہونے کی دو وجوہات سامنے آئیں ہیں ان میںسے ایک یہ ہے کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ریونیو کے جو فگرز سامنے آئے ہیں ان سے مالی سال میں شارٹ فال کا خدشہ اب حقیقت بن گیا ہے ، رواں سال کا ترقیاتی پروگرام سالانہ ریونیو کے ہد ف 4900 ارب روپے کی بنیاد پر بنایا گیا تھا تاہم رواں سال میں 4700 ارب روپے ہی جمع ہو سکیں گے ،جبکہ بجٹ کا خسارہ کو حد میں رکھنے کے لئے وزارت خزانہ ریلز سست روی سے کرتی ہے،فنڈز کیحقیقی اجراء میں کمی کی دوسری وجہ کرونا کی صورتحال ہے جس کے باعث بہت سی وزارتوں اور اداروں کے منصوبے ٹائم لائن سے ابھی پیچھے ہیں،بجٹ موجود ہے مگر خرچ نہیں کیا جا رہا ،اس لئے وزارتوں کی ڈیمانڈز میں کمی آئی ہے ،30جون تک ترقیاتی بجٹ کے مکمل استعمال امکان بہت کم رہ گیا ہے ،منصوبہ بندی کمیشن نے این ایچ اے کو 98ارب روپے ،اے جے کے کو18.7ارب روپے ،پیپکو کو50ارب روپے ،ا ٓبی وسائل کو64ارب روہے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو6ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے ،ریلویز کو16 رب روپے اور منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری بھی دی گئی ۔
رواںمالی سال ترقیاتی پروگرام کیلئے7.500 ارب جاری کرنے منظوری
Apr 11, 2021