گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)ضلع بھرمیں واقع بیسیوں نیم حکیم‘کوائیک ڈاکٹراورمعمولی تعلیم یافتہ بااثرافراد نے بعض سرکاری اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے غیرقانونی ہسپتال بنا کر سادہ لوح اور مجبورشہریوں کوپھانسنے کیلئے کیبلز‘اشتہاری پوسٹر وں اوسائن بورڈوں کا سہارالے رکھا ہے جس میں مہلک امراض‘جنسی بیماریوں اور دیگر پیچیدہ مسائل کے حل کی گارنٹی دی جاتی ہے جبکہ اکثرلیب اٹینڈنٹ نان پروفیشنل ملازم اپنے ہی دستخطوں سے مریضوں کوفرضی اوردونمبر نتائج جاری کرتے ہیں جوکہ اکثر اوقات مریض کے علاج معالجہ میںانتہائی خطرناک ثابت ہوتے ہیں اورکمائی کے چکر میں بہت سے سیریس قسم کے ٹیسٹ بھی ’’نارمل‘‘ جاری کیے جاتے ہیں جس سے مریض خوش ہوکر انہیں منہ مانگی فیس اداکرتے ہیں جبکہ شہریوں کی کثیرتعداد نے وزیراعلی پنجاب ‘صوبائی سیکرٹری صحت پنجاب کمشنر اورڈی سی سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’’نان پروفیشنل‘‘افراد کی لیبزاوران بڑی تعداد میںفراڈیوں ‘جعلسازوں کے خلاف فی الفورکارروائی کی جائے۔