کراچی (سٹی نیوز)انجمن نوجوانان اسلام پاکستان کے سربراہ ،سماجی رہنمامحمدسلیم عطاری نے صحافی سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ سیاست دان ہویاکسی بھی شعبہ سے وابستہ افرادسب کویہ پتا ہوناچاہیے کہ پہلے ملک کی سالمیت ،خودمختاری ہے، شکرہے کہ گذشتہ دنوں سے اسلام میںجو تماشاچل رہاتھااس کا اختتام ہوا،ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدم اعتماد کی تحریک ایک منتخب حکومت کوگرانے میں کامیاب ہوئی ،اس کے پیچھے کیا محرکات تھے ؟کیاسازش تھی ؟یہ توایک سوالیہ نشان ہی رہیگا؟ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اگر کوئی دھمکی آمیزمراسلہ تھا اورملک کا پرائم منسٹر یہ بات کہہ رہاتھا تو سپریم کورٹ اوراپوزیشن کی جماعتوں کودیکھناچاہیے تھا۔ سیاست دانوں نے پوری دنیاکے سامنے ملک کاتماشابنایا،پوری دنیامیں ہمارامذاق بنا قوم اورتاریخ کبھی نہیں بھولے گی ۔افسوس کی بات یہ ہے کہ اسلام کے نام پر قائم کردہ ملک میں رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے کا بھی احترام نہیں کیاگیا یہ وقت جشن منانے کانہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اجتماعی توبہ کرنے کا ہے ۔محمدسلیم عطاری نے ایک سوال کے جواب میںکہاکہ اب جو لوگ برسراقتدارمیں آئینگے یہ سب آزمائے ہوئے عوام یہ جانتی ہے ان کا مقصد کیاہے ،لیکن اُمید توکی جاسکتی ہے کہ شاید پیٹرول ،بجلی ،گیس اوراشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم ہوجائیں ۔امید ہے کہ نئی حکومت الزام تراشی ،انتقام کی سیاست کے بجائے عوامی مسائل، ملکی معیشت کی بہتری پرتوجہ دے گی محمدسلیم عطاری نے عمران خان سے بھی اپیل کی کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھیں اسی میں سب کی بہتری ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا سارے ادارے قابل احترام ہیں لیکن اداروں کو اپنے آئینی حدودمیں رہ کر کام کرناچاہیے۔انصاف طاقت وراورکمزورسب کیلئے برابرہوناچاہیے۔