لاہور (نیوز رپورٹر) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ سی ٹی ڈی نے اجلاس میں رپورٹ پیش کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ کچے کے علاقے میں دہشت گرد تنظیمیں موجود ہیں اور ان دہشت گردوں تنظیموں کے ملک دشمن عناصر اور بیرون ملک رابطوں کے ٹھوس ثبوت مل چکے ہیں۔ کچے کے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف سندھ، بلوچستان اور پنجاب پولیس کا پہلی بار مشترکہ آپریشن ہو گا، جس میں پنجاب پولیس کی 11ہزار سے زائد نفری حصہ لے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کر کے مستقل انفراسٹرکچر قائم کیا جائے گا اور ہر صورت ریاست کی رٹ کو قائم کیا جائے گا۔ محسن نقوی نے کہاکہ کچے کے علاقے میں حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقے میں فی الفور موبائل ہسپتال اور 4×4 ایمبولینسیز بھجوائی جائیں۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ علاقے میں پل، سڑکیں اور چوکیاں بنانے کے لئے جامع پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ آپریشن کیلئے جدید اسلحہ و ٹیکنالوجی کی فراہمی پر پاکستان آرمی سے تشکر کا اظہار کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے خان پور سے اغواءہونے والے دو بچوں کی بحفاظت بازیابی پر ڈی پی او رحیم یار خان اور تفتیشی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ٹیم نے بچوں کو جلد باز یاب کرا کر پروفیشنل ازم کا مظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں واسا کی ری سٹرکچرنگ کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ واسا کو صحیح معنوں میں عوامی خدمت کا ادارہ بنائیں گے۔ شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے واسا کو روایتی انداز ترک کر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ہو گا۔ صاف پانی اور بہترین سیوریج سسٹم شہریوں کا بنیادی حق ہے۔ محسن نقوی نے کوئٹہ میں پولیس گاڑی کے قریب دھماکے کی مذمت کی ہے۔ محسن نقوی نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔