لاہور(خصوصی نامہ نگار )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اورقومی اسمبلی میں سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی قومی،سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے سیاسی رہنماو¿ں،سول سوسائٹی اور اہم ترین سٹیک ہولڈرز سے رابطے کر رہی ہے، صدر(ن)لیگ، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف،صدر پی ڈی ایم، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان بار کونسل،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے قائدین سے رابطے کئے جا رہے ہیں۔لیاقت بلوچ نے ٹویٹر پرکہا کہ آئین کے مطابق انتخابات کا انعقاد ہی مسائل کا حل ہے،انتخابات سے فرار اور آئین کی من پسند تشریحات بحرانوں کو اور گھمبیر بنا دیں گے۔ سپریم کورٹ اور صدر نے 90 دن کی حد خود ہی پار کر دی اس جرم کی سزا گورنر اور نگران حکومتوں کو دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ مرحلہ بالکل عیاں، عدلیہ فل کورٹ بینچ اور قومی قیادت ڈائیلاگ کا طریقہ اختیار کریں۔عدلیہ میں دھڑے بندی،حج حضرات کے اپنے اپنے فیصلے،چیف جسٹس کا فل کورٹ بینچ بنانے سے انکار نے رفتہ رفتہ معاملات سیاست اور عدالت سے نکال کر اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ پکڑا دئیے ہیں۔ یہ مرحلہ بھی تقاضا کر رہا ہے کہ آئینی، قانون سازی اور انتخابی معاملات پر فل کورٹ قائم ہو اورسیاسی قیادت ضد،انا،ہٹ دھرمی چھوڑے اور ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرے۔