ملک میںزرعی اجناس سمیت لائیو سٹاک کے شعبہ میں شدید قلت کا سامنا

اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)پاکستا ن زرعی ملک ہونے کے باوجود زرعی اجناس سمیت لائیو سٹاک کے شعبہ میں شدید قلت کا سامنا ،پاکستان نے گزشتہ تین سالوںکے د وران 4ارب 24کروڑ 75لاکھ روپے کی مالیت کے مختلف اقسام کے جانور (لائیوسٹاک)باہر سے منگوائے گئے ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ سالوںمیںدودھ ، گوشت سمیت بردباری اور دیگر مقاصد میں استعمال ہونے والے جانور وں کا بحران پیدا ہوسکتا ہے ۔زرعی اجناس کی پیداوار میںپاکستان کو مسلسل کئی سالوں سے کپاس ، گندم ، دالیں ، تیلدار اجناس سمیت دیگرکی کمی کا سامنا ہے ملکی ضروریات کو پوار کرنے کیلئے بیرون ممالک پر انحصار کرنا پڑرہا ہے ۔قومی خزانہ کو سالانہ کی بنیادوں پر اربوںروپے کے اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔ حکومت نے گزشتہ تین سالوںکے دوران گائے ، بیل ، بھیڑ ، بکریاں ، گھوڑے اور خچروں سمیت دیگر جانور شامل ہیں جو باہر سے منگوا ئے ہیں۔ پاکستان ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پہلے تو زرعی اجناس منگوائی جارہی تھیںاب پاکستان مختلف جانور بھی باہر سے منگوانے لگ گیاہے ۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان نے گزشتہ تین سالوںکید وران 4ارب 24کروڑ 75لاکھ روپے مالیت کے گھوڑے ، خچر، بیل ، گائے ، بھیڑ ، بکریوںسمیت دیگرجانور مختلف ممالک سے منگوائے گئے ۔ سب سے زیادہ جانور سال 2019-20کے دوران26ہزار 702 مختلف اقسام کے جانور منگوائے گئے تھے جن کل مالیت 1ارب 35کروڑ 21لاکھ روپے بنتی ہے ، اسی طرحسال 2020-21کے دوران بہت کم تعداد میں جانور منگوائے تھے جن کی کل تعداد 6ہزار 364ہے جن کی کل مالیت 1ارب 42کروڑ 46لاکھ روپے خرچ کئے گئے تھے ۔ پھر سال 2021-22کے دوران مختلف جانور باہر سے منگوانے میں معمولی اضافہ کے ساتھ کل 14ہزار سے زائد کے مختلف جانور منگوائے گئے ہیں ۔اعداد و شمار کے مطابق پاکستان لائیوسٹاک میں بھی کمی کا سامنا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...