کشمیریات ....کرن عزیز کشمیری
Kiranazizkashmiri@gmail.com
مودی سرکار کی سفاکیت کا شکار اقلیتی انسانی حقوق کی تنظیموں کی کارکردگی کے لیے سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ بھارت نے نہ صرف کشمیر کو دوسرا فلسطین بنانے کی سازش کی بلکہ اپنی عوام خاص طور پر دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے حقوق کی بھی خوب دھجیاں اڑائیں۔کشمیریوں کو اپنا مستقل غلام بنانے کے منصوبے پر عمل کرتے بھارت آج تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیریوں کو اپنی زمینوں سے زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے ۔ فسطائی حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ دوسری بار اقتدار حاصل کرنے والی فاشسٹ حکومت اپنی تمام توانائی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر صرف کر رہی ہے۔ کشمیریوں پر پر ستم ڈھانے والے بھارتی فوجی نفسیاتی مریض بن چکے ہیں ۔اطلاعات یہ بھی ہے کہ بھارت کے فوجی افسران تنخواہ و مراعات کے مزے لوٹ رہے ہیں جبکہ فوج میں شامل نوجوان بھوک و افلاس کا شکار ہیں اور انتہائی کم تنخواہ پر بڑی مشکل سے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں ماضی اور حال یہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن کے مطابق کئی نوجوان ایسے ہیں جو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر آواز بلند کرتے رہے اور اپنے ہی فوج میں زیادتی پر آواز اٹھانے کی پاداش ان موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ایک اطلاع کے مطابق رواں ہفتے 170 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرلی گئی، گزشتہ ہفتے 168 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی تھی ،جبکہ اس ہفتے جن کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی گئی ان کی تعداد 170 ہے۔ مودی کی حکومت وقت انتقا می کارروائیوں کے ذریعے کشمیر یوں کے حوصلہ توڑنا چاہتی ہے ۔مقصد آزادی کی تحریک کو کمزور کرنا ہے ۔بھارت آہستہ آہستہ اپنے زوال کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ایک جانب جب بھارتی فوجی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں سے محروم کرنے اور ان کے گھر تباہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں تو دوسری جانب جعلی مقابلوں میں معصوم لوگوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ بھارت اسرائیل کی نقالی کرتے ہوئے اپنے خوفناک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ا سرائیل نے بھی ایسے حربے آزمائے تھے جن کے ذریعے فلسطین پر قبضہ کیا جاسکے۔ المیہ یہ ہے کہ بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہونے کے بعد بھی انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش ہیں اور بھارت مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بھارت کو انسانیت کو چلنے کا سرٹیفکیٹ دے دیا گیا ہو۔ واضح رہے کہ بھارت نے عالمی میڈیا کی کشمیر میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ امریکہ اپنے ذاتی ایجنڈے کی تکمیل کو فوقیت دیتے ہوئے ہمیشہ اپنے مفادات کو مدنظر رکھتا ہے۔ جو ملک امریکی مفادات پر پورا اترتا ہو امریکہ اس کے ذاتی معاملات میں نہیں کودتا اور بھارت امریکی مفادات کو تحفظ دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر امریکہ بھارت کے خلاف کوئی بیان تک دینے سے گریزاں ہیں۔تاہم تمام حقائق کے باوجود بھارت کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ غیرقانونی قبضہ ختم کرنے تک کشمیری اپنی جنگ پورے جوش اور جوش و جذبے اور حوصلے سے لڑتے رہیں گے۔ اور کسی بھی قیمت پر دستبردار نہیں ہونگے۔ بھارت تمام تر سازشوں کے باوجود کشمیریوں کو حق کی جنگ لڑنے سے نہ روک سکا۔ مودی سرکار کا ایجنڈا بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ کیوں کہ آزادی کا جذبہ کشمیریوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ بھارت ایک ایسا ملک ہے۔ جس کے شر سے خود اس کے اپنے محفوظ نہیں۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کے اندر سے اٹھنے والی آوازیں انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ انتہا پسندی کو فروغ دینے والی بھارتی حکومت اقلیتوں کے لیے نفرت انگیز خوفناک ماحول بنانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔ ایک طرف کشمیری تو دوسری طرف اقلیتوں کے ساتھ زیادتی بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لے آئی ہے۔ یہ وہ امر ہیں جن کی بنیاد پر پر ایک مدت تک ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ افسوس صد افسوس مودی سرکار نے مذہب کا کھیل کر اپنے ہی ملک کو اقلیتوں کے لئے جہنم بنا دیا۔ اہم طلب امر یہ ہے کہ مودی سرکار نے اپنی عوام کو خوشحالی کے سہانے خواب دکھا کر غربت دلدل میں دکھیل دیا۔ اس حکومت نے نہ صرف پڑوسی ملکوں سے اپنے تعلقات خراب کیے بلکہ خطے کے امن کے لیے بھی مستقل خطرات کا باعث بنی رہی ۔ اور اب صورتحال یہ ہے کہ پڑوسی ملک بھارت کی دلچسپی ہتھیار جمع کرنا اور خطے کو جنگ کی طرف سے دکھیلنے میں ہے۔ بھارت میں رہنے والا ہر شخص خود کو غیر محسوس سمجھ رہا ہے۔ مسلمانوں کو ہندو بنانے کھانے کے ایجنڈے پر مودی سرکار نے کافی تیزی سے کام کیا ۔اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بھارتی عدالتوں نے عدل قائم کرنے کے بجائے فاشسٹ حکومت کے ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ مودی حکومت نے ایک تیر سے ظلم کے کءشکار کیے۔ کشمیریوں کی بستیاں ہتھیانے سے لے کر اندرون بھارت مسلمانوں کی بستیاں جلانے تک کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔