اس سے پہلے اسداللہ بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ایک اتحادی جماعت سے مل کر راتوں رات دو نظام بنائے ، یہ مسئلہ صرف دو جماعتوں کا نہیں لہذا سب کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ سندھ کے مسئلے پر دیہی اور شہری کی تفریق ختم کرکے نیا نظام تشکیل دیا جائے۔
اس موقع پرسندھ بچاؤ کمیٹی وفد کے سربراہ جلال محمود شاہ کاکہناتھا کہ سندھ اسمبلی کےمنظور کردہ بل کے برعکس بلدیاتی نظام دو ہزارایک کا نفاذ اسمبلی کی توہین ہے کراچی سمیت سندھ بھر میں ایسی سول ایڈمنسٹریشن ہونی چاہیئے جو کسی ایک جماعت کے تابع نہ ہو