لاہور (خصوصی نامہ نگار) سیاسی رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پاکستان نظریاتی اسلامی مملکت ہے، اس کی فوج بھی اسلامی رجحان فطری عمل ہے، امریکہ اسلام اور جہاد سے خوفزدہ ہے، پاک فوج میں مذہبی رجحان رکھنے والے افسروں اور اہلکاروں کے حوالے سے امریکی رپورٹس محض دباﺅ بڑھانے کی کوشش ہے، فوج کو امریکہ پر واضح کرنا چاہئے وہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان سے خوفزدہ ہے، امریکہ خائف ہے کہ فوج کے جرنیلوں اور افسروں میں ایسے لوگ کیوں موجود ہیں، ہماری فوج کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہو گا کہ امریکہ کیوں ہمارے معاملات میں اتنی زیادہ مداخلت کر رہا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قدم بقدم میں سکیورٹی اداروں میں مداخلت سازشیں کرتا ہے اگر فوج میں شامل افسر اور اہلکار جہاد پر یقین نہیں رکھتے تو ان کا فوج میں مقام ہو ہی نہیں سکتا۔ رپورٹس کے پیچھے شیطانی ذہن ہے۔ حافظ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ پاکستانی فوج میں اگر مذہبی ذہن رکھنے والوں کی اکثریت ہے تو اس پر کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہئے، مسلمان ملک کی فوج میں اسلامی رجحان نہیں ہو گا تو پھر وہ کس طرح اسلامی فوج کہلائے گی۔
ردعمل
ردعمل