اسلام آباد (آئی این پی+ این این آئی) سابق صدر پرویزمشرف نے ملک چھوڑنے بارے تمام رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا جینا مرنا یہیں ہے، پاکستان چھوڑ کر یا بھاگ کر کہیں نہیں جاؤں گا، اپنے خلاف قائم تمام مقدمات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، ملک میں کوئی ترقی نہیں ہو رہی، معیشت کی حالت مزید بدتر اور روپے کی قدر گرگئی، عوام کو روزگار نہیں مل رہا ، غربت مسلسل بڑھ رہی ہے،عوام کو خود سوچنا ہوگا کہ کون سے لوگ پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے جاسکتے ہیں،سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی لوٹ مار سب کے سامنے ہے۔ وہ آل پاکستان مسلم لیگ کے پہلے کنونشن سے ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پرویز مشرف نے ڈاکٹر محمد امجد کو پارٹی کا نیا سیکرٹری جنرل مقررکیا، کنونشن میں جنرل راشد قریشی سمیت بہت سے سینئر رہنمائوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابق صدر کے خلاف مقدمات کے خاتمے، بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سمیت متعدد قراردادوں کی منظور ی دی گئی۔ مشرف نے کہا کہ مجھے اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لئے ملک سے باہر جانا ہے تاہم میں واپس آپ لوگوں کے درمیان آؤں گا۔ انہوں نے اپنے خلاف تمام مقدمات کو جعلی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمات ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے۔ ان کی طبیعت کافی بہتر ہے تاہم ایک میڈیکل ٹیسٹ ہے جو بیرون ملک ہونا ہے، انہیں بھاگنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ وہ پاکستان کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔ انہوں نے لاہور ماڈل ٹاؤن واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے تمام متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ اے پی ایم ایل ورکر کنونشن سے ڈاکٹر محمد امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، معاشی طور پر ملک کو برباد کر دیا ہے، میگا پراجیکٹ دکھا کر اپنی نااہلیوں کو چھپانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔ آج جو ظلم و بربریت کے پہاڑ نہتے شہریوں پر ڈھائے جا رہے ہیں اس پر سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیتی، اب پاکستانی عوام ہی ان نااہل و کرپٹ حکمرانوں کا محاصرہ کریں گے۔ نوابزادہ شہزادہ افتخار ممبر قومی اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پرویز مشرف آج بھی الیکشن لڑنا چاہیں تو میں ان کے لئے اپنی سیٹ چھوڑنے کو تیار ہوں۔ نعیم طاہر نے پرویز مشرف کو متفقہ طور پر اے پی ایم ایل کا چیئرمین منتخب کرنے کی قرارداد پیش کی جو کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ قبل ازیں پرویز مشرف کو آل پاکستان مسلم لیگ کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ آل پاکستان مسلم لیگ ورکرز کنونشن شدید بدنظمی کا شکار ہو گیا، کارکن کرسی نہ ملنے کے جھگڑے پر ایک دوسرے سے اُلجھ پڑے، بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، سینئر قیادت کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع ہو گیا۔ مشرف نے کہا کہ انہیں حکومت چھوڑے چھ سال ہوگئے، اس دوران ملک وہیں کا وہیں کھڑا ہے جہاں وہ چھوڑ کر گئے تھے۔ حکومت مسائل حل نہیں کرسکتی تو مستعفی ہوجائے۔ گزشتہ 6 سال سے عوام مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور اب جو لاہور میں ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ پرویز مشرف 71 برس کے ہو گئے۔ وہ آج اپنی 71 ویں سالگرہ منائیں گے۔ وہ11 اگست 1943ء کو دہلی میں پید ا ہوئے تھے۔ وہ 12ویں صدر تھے۔ وہ 12 اکتوبر 1999ء سے 20 نومبر 2002ء تک چیف ایگزیکٹو اور 18 اگست 2008ء تک صدر پاکستان رہے۔
میرا مرنا جینا یہیں ہے، بھاگ کر کہیں نہیں جائوں گا: پرویز مشرف
Aug 11, 2014