پونچھ سیکٹر کے گائوں درہ شیر خان سے اغواء کئے کشمیری نوجوان کالا خان کو لکڑی کاٹتے ہوئے بھارتی افواج نے سینے پر 5 گولیاں مار کر شہید کر دیا مسخ شدہ نعش پاکستانی حکام کے حوالے کر دی گئی۔
6 اگست کو بی ایس ایف کا اہلکار دریائے مناور توی میں کشتی الٹنے سے پاکستانی سرحد میں داخل ہوا۔ تو پاک رینجرز نے اسے نہ صرف ڈوبنے سے بچایا بلکہ اس کی خاطر تواضع کی اور اسکے ساتھ اچھا سلوک کیا تھا پاک فوج نے بھارتی فوجی کو جب بھارتی سکیورٹی حکام کے سپرد کیا تو بھارتی فوجی نے میڈیا کے سامنے اس بات کا اقرار کیا تھا کہ پاک فوج نے اسکی توقعات سے بڑھ کر اس کا خیال رکھا دوسری طرف بھارتی فوج پاکستانیوں کے ساتھ نہ صرف ظالمانہ سلوک کرتی ہے بلکہ ظلم و بربریت کی انتہاء کر کے انہیں قتل کر دیتی ہے۔ گزشتہ روز پونچھ سیکٹر کے گائوں میں لکڑیاں کاٹنے والے کشمیری نوجوان کالے خان کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا‘بھارتی فوج ہمارے شہریوں پر فائرنگ کرے تو ہم یکطرفہ طور پر امن کی ضمانت کیسے دے سکتے ہیں بھارت نے ایک طرف تو لائن آف کنٹرول پر تہہ در تہہ آہنی باڑ لگا رکھی ہے دوسری طرف نہتے شہریوں پر فائرنگ بھی اسی کا وطیرہ ہے۔ بھارتی فوج سفاکی کے ساتھ سرحدی شہریوں کو قتل کر رہی ہے ہم بھارتیوں کو عزت دیں جب کہ وہ اسکے بدلے میں نعشیں دیں یہ تماشہ بند ہونا چاہئیے۔ بھارت جتنے بھی ہمارے قیدیوں کو رہا کرتا ہے‘ وہ اپنے پائوں پر چل کر اپنی سر زمین پر نہیں آ سکتے۔ ایمبولینس میں اور سٹریچر پر ڈال کر انہیں واپس لایا جاتا ہے جبکہ بھارت کے قیدی اپنے پائوں پر چل کر اپنے وطن لوٹتے ہیں۔ بھارت اگر اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آتا تو پھر اسے اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے اور بھارت کے نئے آرمی چیف کے جنگی جنون کا نوٹس لیا جائے۔