چکلالہ ریلوے سٹیشن پر لاہور آنے والی ٹرین میں سوار 3 دہشت گرد گرفتار، اسلام آباد میں اسلحہ وبارود برآمد

راولپنڈی+ ڈیرہ اسماعیل خان (نیوزایجنسیاں) حساس ادارے نے پنجاب میں دہشتگردی کی کوشش ناکام بناکر چکلالہ ریلوے سٹیشن پر ٹرین میں سوار 3 دہشتگردوں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے بارودی مواد اور خودکش جیکٹس برآمد کر لیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے گولہ بارود سمیت بھاری اسلحہ برآمد کر کے 15 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نے ریموٹ کنٹرول بم حملے کے ماسٹر مائنڈ مقامی ٹی ٹی پی کمانڈر قاری اکرام اور اسکے ساتھیوں کے موجود پر چھاپہ مارا تاہم دہشت گرد پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے قریبی جنگل میں فرار ہو گئے۔ پولیس نے دہشت گردوں کے 6 ٹھکانے تباہ کر دیئے جبکہ چار خودکش جیکٹس اور بھاری اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق  حساس اداروں کے اہلکاروں نے چکلالہ ریلوے سٹیشن پر راولپنڈی سے لاہور جانے والی ٹرین میں سوار 3 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا۔ سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ تینوں دہشت گردوں کا تعلق قبائلی علاقے سے ہے اور یہ  راولپنڈی ریلوے سٹیشن سے ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ دہشت گرد ممکنہ طور پر لاہور یا پنجاب کے کسی دوسرے علاقے میں دہشتگردی کی کارروائی کرنا چاہتے تھے جو ناکام بنادی گئی۔ ذرائع کے مطابق مبینہ دہشت گردوں کے قبضے سے 2 خود کش جیکٹس اور بارودی مواد برآمد کیا گیا۔ ملزمان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ وفاقی  پولیس نے مجسٹریٹ کے ہمراہ مخبر کی اطلاع پر اسلام آباد کے علاقہ آئی ٹین تھری میں واقع نجی آئل کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر گولہ  بارود سمیت  بھاری اسلحہ برآمد کر کے 15افراد کو گرفتار کر لیا۔ اتوار کو تھانہ سبزی منڈی میں مخبر نے پولیس کو اطلاع دی کہ اسلام آباد کے علاقہ آئی ٹین تھری کی گلی نمبر آٹھ میں نجی ایسٹرن آئل کمپنی میں مشکوک افراد کی بڑی تعداد مقیم ہے جس پر پولیس نے ضلعی مجسٹریٹ عبدالہادی کے ہمراہ چھاپہ مارا جس دوران دفتر سے 10پستول‘ 4گنیں‘ 3جدید ترین ٹرپل ٹو رائفلز‘ گولہ بارود سمیت ہزاروں گولیاں برآمد کر کے پندرہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ تھانہ سبزی منڈی نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ علاوہ ازیں بنوں بم ڈسپوزل یونٹ نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر مندوری پتل شاہ پولیس اسٹیشن صدر کی حدود میں 25 کلو گرام بارودی مواد ناکام بنا دیا۔ علاوہ ازیں نوری دربار کے سجادہ نشین فقیر جمشید گنڈا پور پر ہونے والے ریموٹ کنٹرول بم حملے کے ماسٹر مائنڈ مقامی ٹی ٹی پی کمانڈر قاری اکرام اور اسکے ساتھیوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے بکتربند گاڑیوں، جدید اور بھاری ہتھیاروں سے لیس ہو کر تحصے کلاچی کے علاقہ گرہ جانہ میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کیا۔ پولیس کی ناکہ بندی پر دو موٹرسائیکلوں پر سوار دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کی جبکہ جوابی فائرنگ سے حملہ آور اپنی موٹرسائیکلیں چھوڑ کر نزدیکی جنگل میں فرار ہو گئے۔ پولیس نے مقامی ٹی ٹی پی کمانڈر اور اسکے ساتھیوں کے چھ ٹھکانے تباہ کر کے دو خودکش جیکٹس، چھ کلو گرام بارودی مواد، 51 گرینڈز، 7 بیٹریاں، ریموٹ کنٹرول سیٹ، ایک رائفل اور انتہائی خطرناک اور مخصوص حالات میں استعمال کی جانے والی غیرملکی ادویات بھی برآمد کر لیں۔ قاری اکرام کا والد اور چچا سمیت دہشتگردوں کو پناہ دینے والے تین افراد بھی گرفتار ہو گئے۔ قاری اکرام پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مذہبی وروحانی شخصیت فقیر جمشید پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور چھاپے کے دوران اپنے 4 ساتھیوں سمیت جنگل میں روپوش ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن